مصر اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے 20 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے پلیٹ فارم کا آغاز

کل ابوظہبی میں شیخ محمد بن زاید کو مصری صدر سیسی کو وسام زاید پہناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
کل ابوظہبی میں شیخ محمد بن زاید کو مصری صدر سیسی کو وسام زاید پہناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

مصر اور متحدہ عرب امارات کی طرف سے 20 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کے پلیٹ فارم کا آغاز

کل ابوظہبی میں شیخ محمد بن زاید کو مصری صدر سیسی کو وسام زاید پہناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
کل ابوظہبی میں شیخ محمد بن زاید کو مصری صدر سیسی کو وسام زاید پہناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
        گذشتہ روز مصری صدر عبد الفتاح السیسی کے متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران متحدہ عرب امارات اور مصر نے ابو ظہبی ڈویلپمنٹ ہولڈنگ کمپنی اور مصر کے خودمختار فنڈ کے ذریعے 20 ارب ڈالر کے مساوی مشترکہ اسٹریٹجک سرمایہ کاری کے پلیٹ فارم کا آغاز کیا ہے۔
       اس شراکت داری کا مقصد متعدد شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے سرمایہ کاری کے آلات یا  خصوصی فنڈز یا مشترکہ اسٹریٹجک سرمایہ کاری کے منصوبوں کو قائم کرنا ہے اور ان شعبوں میں سر فہرست مینوفیکچرنگ، روایتی اور قابل تجدید توانائی، ٹیکنالوجی اور خوراک شامل ہیں اور ان کے علاوہ  ریئل اسٹیٹ، سیاحت، صحت کی دیکھ بھال، لاجسٹکس خدمات، مالی خدمات اور انفراسٹرکچر وغیرہ جیسے منصوبے ہیں۔(۔۔۔)
جمعہ 18 ربیع الاول 1441 ہجرى - 15 نومبر 2019ء شماره نمبر [14962]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]