مظاہرین کو سیستانی کی معیت حاصل اور وہم پرست سیاستدانوں کو انتباہ

گذشتہ روز مرکزی بغداد میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں میں ایک زخمی کو لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز مرکزی بغداد میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں میں ایک زخمی کو لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

مظاہرین کو سیستانی کی معیت حاصل اور وہم پرست سیاستدانوں کو انتباہ

گذشتہ روز مرکزی بغداد میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں میں ایک زخمی کو لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز مرکزی بغداد میں مظاہرین اور سکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں میں ایک زخمی کو لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
        عراق کے اعلی شیعہ عالم آیت اللہ علی السیستانی نے کل پرزور انداز میں کہا ہےکہ وہ مظاہرین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے مطالبات کو پورا کرنے کے سلسلہ میں سیاسی طبقے کی طرف سے جو تاخیر ہو رہی ہے اسے وہ مسترد کرتے ہیں اور انہوں نے سیاستدانوں کو وہم پرست قرار دیا ہے۔
        سیستانی کے نمائندہ احمد الصافی نے گذشتہ روز کربلا میں ہونے والے اپنے جمعہ کے خطبہ میں کہا ہے کہ مذہبی ادارہ پرزور انداز میں مظاہرین کی حمایت کرتا ہے اور اس کے پرامن ہونے اور کسی بھی طرح کی تشدد نہ ہونے کی تاکید کرتا ہے اور پرامن مظاہرین پر ہونے والے حملے، ان کے زخمی، ان کو اغوا کئے جانے، ان کو دھمکی دینے یا ان کے خلاف کسی طرح کی کاروائی کئے جانے کی مذمت کرتا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ
 19 ربیع الاول 1441 ہجرى - 16 نومبر 2019ء شماره نمبر [14963]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]