صفدی کی تجویز حریری سے متعلق سابقہ صدروں کی پیروی سے متصادم

سابق وزیر محمد صفدی کی فائل فوٹو کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سابق وزیر محمد صفدی کی فائل فوٹو کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

صفدی کی تجویز حریری سے متعلق سابقہ صدروں کی پیروی سے متصادم

سابق وزیر محمد صفدی کی فائل فوٹو کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سابق وزیر محمد صفدی کی فائل فوٹو کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
        نئی لبنانی حکومت کی سربراہی کے لئے لبنانی وزیر اعظم محمد صفدی کے سلسلہ میں ہونے والے غیر اعلانیہ معاہدہ کو تصادم کا سامنا ہے کیونکہ سابق وزیر اعظم فؤاد سنیویرہ، نجیب میقاتی اور تمام سلام نے اس معاہدہ کو مسترد کرتے ہوئے سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم سعد حریری کو دوبارہ حکومت کی ذمہ داری دئے جانے کی حمایت کی ہے جبکہ اس معاہدہ کے افراد نے جلد ہی اشارہ کر دیا ہے کہ یہ معاہدہ یقینی نہیں ہے لیکن دوسری طرف ایک ماہ ہونے کے بعد بھی سڑک کے مظاہرات ابھی ختم نہیں ہوئے ہیں۔
         اس فائل سے باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت تشکیل کرنے کے ذمہ دار وزیر اعظم کی نامزدگی کے لئے پابند پارلیمانی مشاورت کے انعقاد کے لئے صدر مملکت کی طرف سے وقت متعین نہ کرنے کے سلسلہ میں ہونے والی تاخیر کا مطلب یہ ہے کہ عہدہ سنبھالنے کے لئے صفدی کے نام میں کوئی مشکل ہے لیکن اگر انہوں نے ان کے نام پر اعتراض کرنے والی بڑی احتجاجی تحریکوں سے پیٹھ پھیرنے کا فیصلہ کر لیا تو کوئی اور بات ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 19 ربیع الاول 1441 ہجرى - 16 نومبر 2019ء شماره نمبر [14963]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]