ایران کی طرف سے شام کے ساحل پر فوجی اور معاشی گھس پیٹھی

لاذقیہ بندرگاہ کے ارد گرد پانی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
لاذقیہ بندرگاہ کے ارد گرد پانی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ایران کی طرف سے شام کے ساحل پر فوجی اور معاشی گھس پیٹھی

لاذقیہ بندرگاہ کے ارد گرد پانی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
لاذقیہ بندرگاہ کے ارد گرد پانی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
       ماہرین اور حزب اختلاف کے سیاستدانوں کی تیار کردہ اطلاعات کے مطابق اس بات کی اطلاع ملی ہے کہ ایران نے شام کے ساحل میں فوجی اور معاشی حصے میں داخل ہونے کے لئے حال ہی میں اپنی کوششیں تیز کردی ہے۔
      مخالف شامی قومی اتحاد کے ایک رکن بریگیڈیئر جنرل فاتح الحسون کی سربراہی میں قومی لبریشن موومنٹ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سنہ 2011 سے پہلے شام کے ساحل پر طاقتور ایرانی فوجی اثر ورسوخ نہیں تھا اس کا دائرۂ کار اسکولوں اور خیراتی اداروں کے قیام جیسے شہری زندگی تک محدود تھا۔(۔۔۔)
ہفتہ 19 ربیع الاول 1441 ہجرى - 16 نومبر 2019ء شماره نمبر [14963]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]