حدیدہ کے جنرل اور ان کی ٹیم کی راہ میں حوثیوں کی طرف سے رکاوٹیں حائل

جنرل ابھیجیت گوہا اور ان کی ٹیم کو گذشتہ اکتوبر کے ماہ میں حدیدہ کے اندر حوثیوں اور حکومت کے مابین مشترکہ ایک جگہ پر دیکھا جا سکتا ہے
جنرل ابھیجیت گوہا اور ان کی ٹیم کو گذشتہ اکتوبر کے ماہ میں حدیدہ کے اندر حوثیوں اور حکومت کے مابین مشترکہ ایک جگہ پر دیکھا جا سکتا ہے
TT

حدیدہ کے جنرل اور ان کی ٹیم کی راہ میں حوثیوں کی طرف سے رکاوٹیں حائل

جنرل ابھیجیت گوہا اور ان کی ٹیم کو گذشتہ اکتوبر کے ماہ میں حدیدہ کے اندر حوثیوں اور حکومت کے مابین مشترکہ ایک جگہ پر دیکھا جا سکتا ہے
جنرل ابھیجیت گوہا اور ان کی ٹیم کو گذشتہ اکتوبر کے ماہ میں حدیدہ کے اندر حوثیوں اور حکومت کے مابین مشترکہ ایک جگہ پر دیکھا جا سکتا ہے
        اقوام متحدہ کے ایک ذمہ دار نے حدیدہ کے اندر حوثیوں کی طرف سے اقوام متحدہ کے مشن کے سامنے رکاوٹ پیدا کئے جانے کی شکایت کی ہے۔
       اس مشن سے واقف ذرائع نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ حدیدہ شہر کے اگلے خطوط پر پانچ مشاہداتی سینٹرز کے قیام کے بعد سے اب تک زمین پو ہونے والی کشیدگی میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے لیکن گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران تشدد کے واقعات کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے  اور ان پانچ مراکز کے قیام کے بعد سے واقعات کی تعداد اور تشدد کی مجموعی سطح میں واضح کمی کے باوجود ابھی بھی صورتحال غیر مستحکم ہے۔
       اسی ذمہ دار نے مزید کہا کہ مشترکہ پانچ نگرانی سینٹرز کے باوجود انسانی امداد پیش کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے وفد کو لاجسٹک مشکلات کا سامنا ہے اور انہوں نے پرزور انداز میں یہ بھی کہا ہے کہ "یو این ایم ایچ اے" فریقین کو بقایا لاجسٹک امور کو حل کرنے کے کام کا پابند بنائے گی۔(۔۔۔)
ہفتہ 19 ربیع الاول 1441 ہجرى - 16 نومبر 2019ء شماره نمبر [14963]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]