کویتی حکومت کے اختلافات پبلک پراسیکیوشن کے سامنے ہیں

وزیر دفاع اور وزیر داخلہ کے مابین تنازعہ

تصویر میں وزیر دفاع شیخ ناصر صباح الصباح اور وزیر داخلہ شیخ خالد الجراح الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے
تصویر میں وزیر دفاع شیخ ناصر صباح الصباح اور وزیر داخلہ شیخ خالد الجراح الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

کویتی حکومت کے اختلافات پبلک پراسیکیوشن کے سامنے ہیں

تصویر میں وزیر دفاع شیخ ناصر صباح الصباح اور وزیر داخلہ شیخ خالد الجراح الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے
تصویر میں وزیر دفاع شیخ ناصر صباح الصباح اور وزیر داخلہ شیخ خالد الجراح الصباح کو دیکھا جا سکتا ہے
        کل کویتی حکومت کے مابین ہونے والا اختلاف لوگوں کے سامنے رونما ہوا ہے اور یہ سب حکمراں خاندان کے ممتاز افراد ہیں اور بدعنوانی کا خاتمہ کرنے اور عوامی پیسوں کو خرچ کرنے میں ہوئی کوتاہی کے سلسلہ میں رونماء ہونے والے اختلاف کے بعد اس معاملہ کو پراسیکیوشن کے سامنے پیش کیا گیا ہے اور اس کی وجہ سے حال ہی میں حکومت کو تحلیل کر دیا گیا ہے۔
        گذشتہ روز یہ اطلاع ملی تھی کہ آئندہ ایک اجلاس منعقد ہوگا جس میں سبکدوش وزیر اعظم شیخ جابر المبارک الحمد الصباح ، پہلے نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع شیخ ناصر صباح الاحمد الصباح  اور نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ شیخ خالد الجراح الصباح کے مابین تنازعہ کو ختم کیا جائے گا۔(۔۔۔)
اتوار 20 ربیع الاول 1441 ہجرى - 17 نومبر 2019ء شماره نمبر [14964]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]