کویت کے امیر کی طرف سے بہت جلد حکومت کے قیام کا وعدہ

بدعنوانی کی فائل وزراء کی عدالت کے سامنے

کویت کے امیر کو قومی اسمبلی کے نئے اجلاس کے سامنے اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
کویت کے امیر کو قومی اسمبلی کے نئے اجلاس کے سامنے اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

کویت کے امیر کی طرف سے بہت جلد حکومت کے قیام کا وعدہ

کویت کے امیر کو قومی اسمبلی کے نئے اجلاس کے سامنے اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
کویت کے امیر کو قومی اسمبلی کے نئے اجلاس کے سامنے اپنی بات پیش کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
        کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح نے کل ہی ایک نئی حکومت تشکیل دینے کا وعدہ کیا ہے جبکہ سابقہ ​​حکومت کے استعفی کے پیچھے موجود آرمی فنڈ میں ہونے والی بدعنوانی کی فائل کو کابینہ کے حوالے کردیا گیا ہے۔
        قومی اسمبلی کے اسپیکر مرزوق الغانم نے کل کہا کہ امیر نے انہیں جلد ہی نئی حکومت تشکیل دینے کے بارے میں بتایا ہے اور قومی اسمبلی (پارلیمنٹ) اگلے انتخابات تک باقی رہے گی۔
الغانم نے پرزرو انداز میں کہا کہ کونسل کے ممبروں کی اکثریت کا کہنا ہے کہ ہم کسی بھی تنازعہ کے فریق بننا نہیں چاہتے ہیں اور اسی طرح انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے میں کسی کے لئے کوئی استثنائیت نہیں ہوگی۔
       دوسری جانب ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اٹارنی جنرل نے وزیر دفاع شیخ ناصر صباح الاحمد کے فوجی معاملے سے متعلق وزیر داخلہ شیخ خالد الجراح کے خلاف گفتگو کو وزارتی عدالت کی تحقیقاتی کمیٹی کے پاس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔(۔۔۔)
پیر 21 ربیع الاول 1441 ہجرى - 18 نومبر 2019ء شماره نمبر [14965]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]