ایران کے اعلی رہنما علی خامنئی نے مظاہروں کی ذمہ داری "انقلاب دشمنوں" کے کندھوں پر ڈالتے ہوئے ایندھن کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کے فیصلے کی حمایت کی ہے جبکہ ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ فسادات کی حالت میں حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ لاقانونیت کی اجازت نہ دے۔
فارس ایجنسی نے بتایا ہے کہ سیکیورٹی ادارہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ تخریب کار کارروائیوں کا بھرپور جواب دیں گا اور واقعی میں اس نے ایک ہزار سے زیادہ افراد کو گرفتار بھی کیا ہے اور ایرانی ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ تہران کے خامنئی اسکوائر اور دیگر شہروں میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ براہ راست گولہ بارود اور آنسو گیس فائر کرنے کے بعد ہلاک شدگان کی تعداد 36 سے 75 کے درمیان ہے اور یاد رہے کہ اس مظاہرہ کو پٹرول کی بغاوت کا نام دیا گیا ہے۔(۔۔۔)
پیر 21 ربیع الاول 1441 ہجرى - 18 نومبر 2019ء شماره نمبر [14965]