ایران میں زبردست مظاہرے اور ایک سیاسی جنگ کا آغاز

کرمانشاہ میں ایک پولیس اہلکار کی موت ۔۔ خامنئی کی طرف سے "انقلاب کے دشمنوں" پر الزام عائد اور روحانی کی طرف سے "پولس چھاؤنی" کی دھمکی

گذشتہ روز تہران میں مظاہرہ کے دوران عوامی گاڑیوں کو جلائے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز تہران میں مظاہرہ کے دوران عوامی گاڑیوں کو جلائے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ایران میں زبردست مظاہرے اور ایک سیاسی جنگ کا آغاز

گذشتہ روز تہران میں مظاہرہ کے دوران عوامی گاڑیوں کو جلائے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
گذشتہ روز تہران میں مظاہرہ کے دوران عوامی گاڑیوں کو جلائے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
        ایران میں ایندھن کے مظاہرے مسلسل تیسرے دن بھی جاری رہے اور اس مظاہرہ نے ایک نیا سیاسی موڑ اس وقت لیا جب  شرکاء کی تعداد بڑھ گئی اور اس کا دائرۂ کار وسیع ہو گیا اور انہوں نے حکومت کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور اسی طرح پولس اہلکار کے ذریعہ ہونے والی تشدد کے نتیجے میں ہلاک شدگان اور زخمی ہونے والوں کی تعداد بھی بڑھ گئی ہے۔
        ایران کے اعلی رہنما علی خامنئی نے مظاہروں کی ذمہ داری "انقلاب دشمنوں" کے کندھوں پر ڈالتے ہوئے ایندھن کی قیمتوں میں ہونے والے اضافے کے فیصلے کی حمایت کی ہے جبکہ ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ فسادات کی حالت میں حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ لاقانونیت کی اجازت نہ دے۔
         فارس ایجنسی نے بتایا ہے کہ سیکیورٹی ادارہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ تخریب کار کارروائیوں کا بھرپور جواب دیں گا اور واقعی میں اس نے ایک ہزار سے زیادہ افراد کو گرفتار بھی کیا ہے اور ایرانی ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ تہران کے خامنئی اسکوائر اور دیگر شہروں میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے سیکیورٹی فورسز کے ذریعہ براہ راست گولہ بارود اور آنسو گیس فائر کرنے کے بعد ہلاک شدگان کی تعداد 36 سے 75 کے درمیان ہے اور یاد رہے کہ اس مظاہرہ کو پٹرول کی بغاوت کا نام دیا گیا ہے۔(۔۔۔)
پیر 21 ربیع الاول 1441 ہجرى - 18 نومبر 2019ء شماره نمبر [14965]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]