پاسداران انقلاب کی طرف سے مظاہرین کو انقلابی اقدامات کی دھمکی

تہران کی طرف سےجوہری معاہدہ کے "بھاری پانی" کی شق کی خلاف ورزی

ایران کے مرکزی شہر اصفہان میں مظاہروں کے دوران جلے ہوئے ایک بینک کے سامنے اہل ایران کو دیکھا جا سکتا ہے
ایران کے مرکزی شہر اصفہان میں مظاہروں کے دوران جلے ہوئے ایک بینک کے سامنے اہل ایران کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

پاسداران انقلاب کی طرف سے مظاہرین کو انقلابی اقدامات کی دھمکی

ایران کے مرکزی شہر اصفہان میں مظاہروں کے دوران جلے ہوئے ایک بینک کے سامنے اہل ایران کو دیکھا جا سکتا ہے
ایران کے مرکزی شہر اصفہان میں مظاہروں کے دوران جلے ہوئے ایک بینک کے سامنے اہل ایران کو دیکھا جا سکتا ہے
         ایران نے بدھ کے روز پٹرول کی قیمتوں میں ہونے والے اضافہ کے فیصلے کے خلاف جاری مظاہروں کا اعتراف کیا ہے اور حکومت نے ملک میں ابھی تک انٹرنیٹ کی خدمات کو بند رکھا ہے جبکہ پاسداران انقلاب نے احتجاج ختم کرنے کے لئے انقلابی اقدامات کرنے کی دھمکی دی ہے۔
        فرانس پریس ایجنسی نے بتایا ہے کہ ان مظاہروں میں جنہیں کچھ مظاہرین پٹرول انقلاب کا نام دے رہے ہیں ان میں مرکزی سڑکوں کو بند کر دیا گیا ہے اور انہیں کے درمیان بینکوں کو جلانے اور دکانوں کو لوٹنے کی خبر ملی ہے جبکہ حکومت نے دو افراد کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے اور بہت ساری اطلاعات کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 12 اور 25 کے درمیان ہے  اور اس کے علاوہ درجنوں بلکہ ممکنہ طور پر سیکڑوں افراد کے زخمی ہونے کی خبریں آ رہی ہیں۔
         اسی سلسلہ میں پاسداران انقلاب نے مظاہرین کو خبردار کیا کہ اگر وہ احتجاجات بند نہیں کریں گے تو ان کے خلاف فیصلہ کن کارروائی ہوگی اور ایران کے اہم بھاری مسلح سکیورٹی پاسداران انقلاب نے سرکاری میڈیا کے ذریعے جاری ایک بیان میں کہا کہ اگر ضرورت ہوئی تو ہم امن وسلامتی کو غیر مستحکم بنانے والے ہر اقدام کے خلاف فیصلہ کن اور انقلابی کارروائی کریں گے اور اس خبر کو روئیٹرز نے بھی پیش کیا ہے۔(۔۔۔)
منگل 22 ربیع الاول 1441 ہجرى - 19 نومبر 2019ء شماره نمبر [14966]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]