ایران میں 100 سے زائد افراد جاں بحق اور اقوام متحدہ کی طرف سے تشویش کا اظہار

ایرانی مظاہرین کوہفتے کے روز اصفہان کے خرازی شاہراہ کے وسط میں واقع 25 آبان پل پر راستہ کو بلاک کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی مظاہرین کوہفتے کے روز اصفہان کے خرازی شاہراہ کے وسط میں واقع 25 آبان پل پر راستہ کو بلاک کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

ایران میں 100 سے زائد افراد جاں بحق اور اقوام متحدہ کی طرف سے تشویش کا اظہار

ایرانی مظاہرین کوہفتے کے روز اصفہان کے خرازی شاہراہ کے وسط میں واقع 25 آبان پل پر راستہ کو بلاک کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
ایرانی مظاہرین کوہفتے کے روز اصفہان کے خرازی شاہراہ کے وسط میں واقع 25 آبان پل پر راستہ کو بلاک کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
         مسلسل انٹرنیٹ کی خدمات بند کئے جانے کی صورت حال میں ایرانی حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں رونما ہونے والی پیشرفتوں پر غیر یقینی صورتحال کے درمیان انسانی حقوق کی اطلاعات نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مظاہرین میں ہلاک شدگان کی تعداد ایک سو سے تجاوز کر گئی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کے سبب کئے جانے والے مظاہروں کے دوران 106 مظاہرین کو ہلاک کر دیا گیا ہے اور اس تنظیم نے زمین پر تصدیق شدہ ویڈیوز اور عینی شاہدین کی گواہی کا حوالہ بھی دیا ہے۔
          اسی سلسلہ میں اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گٹیرس نے کل کہا ہے کہ وہ ایران میں ہونے والے واقعات کو بڑی تشویش کے ساتھ دیکھ رہے ہیں اور انہوں نے خاص طور پر اپنی تشویش کا اظہار اس وقت کیا جب انہیں مظاہرین کی بڑی تعداد کی ہلاکت اور زخمی ہونے کی رپورٹ ملی۔
         اس دوران حکومت نے مظاہرین اور ان کے حامی ممالک کو دھمکی بھی دی ہے اور عدالتی ترجمان غلام حسین اسماعیلی نے کہا ہے کہ سرکاری عمارتوں اور بینکوں کو نذر آتش کرنے والے افراد کے خلاف گرفتاری کا عمل ہوا ہے اور انہوں نے ایرانیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ان لوگوں کے بارے میں معلومات فراہم کریں جنہوں نے انہیں تخریب کار کہا ہے۔(۔۔۔)
بدھ 23 ربیع الاول 1441 ہجرى - 20 نومبر 2019ء شماره نمبر [14967]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]