آبادکاری کے قانونی جواز کے خلاف فلسطینی اقدام اور بین الاقوامی تردیدhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2000541/%D8%A2%D8%A8%D8%A7%D8%AF%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%A7%D9%86%D9%88%D9%86%DB%8C-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AA%D8%B1%D8%AF%DB%8C%D8%AF
آبادکاری کے قانونی جواز کے خلاف فلسطینی اقدام اور بین الاقوامی تردید
گذشتہ روز ایک اسرائیلی بلڈوزر کو خلیل میں فلسطینیوں کے مکانات کو منہدم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
رام اللہ: كفاح زبون
TT
TT
آبادکاری کے قانونی جواز کے خلاف فلسطینی اقدام اور بین الاقوامی تردید
گذشتہ روز ایک اسرائیلی بلڈوزر کو خلیل میں فلسطینیوں کے مکانات کو منہدم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
فلسطینیوں نے واشنگٹن کے اس اعلان کے مقابلہ میں ایک عرب، اسلامی اور بین الاقوامی کارروائی کا آغاز کیا ہے جس میں مغربی کنارے کے اندر اسرائیلی آبادکاری کو جائز سمجھنے کا اعلان کیا گیا ہے اور اسی کے ساتھ امریکی فیصلے کو عربی اور بین الاقوامی سطح پر تنقید سامنا کرنا پڑا ہے اور تشدد کے واقعات کے سلسلہ میں متنبہ بھی کیا گیا ہے۔ گذشتہ روز فلسطینی قیادت نے فلسطینی مسئلے کے خلاف خطرناک امریکی فیصلوں اور آبادکاری سے متعلق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے بیانات کا سامنا کرنے کے لئے اقدامات اور طریقۂ کار اختیار کرنے کے مقصد سے صدر محمود عباس کی موجودگی میں ہنگامی اجلاس بلایا ہے۔ ایک بیان میں اس بات پر زور دی گئی ہے کہ اندرونی سطح پر حرکت ہوگی، فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی، تحریک فتح کی مرکزي کمیٹی، نیشنل ایکشن دھڑوں، عوامی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے اجلاسوں کا انعقاد ہوگا۔ بدھ 23ربیع الاول 1441 ہجرى - 20 نومبر 2019ء شماره نمبر [14967]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]