لبنان میں شیعہ اتحاد کی طرف سے فوج کے موقف کو تنقید کا سامنا

پرسو مرکزي بیروت میں سیکیورٹی اہلکار کو پارلیمنٹ کے قریب مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
پرسو مرکزي بیروت میں سیکیورٹی اہلکار کو پارلیمنٹ کے قریب مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

لبنان میں شیعہ اتحاد کی طرف سے فوج کے موقف کو تنقید کا سامنا

پرسو مرکزي بیروت میں سیکیورٹی اہلکار کو پارلیمنٹ کے قریب مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
پرسو مرکزي بیروت میں سیکیورٹی اہلکار کو پارلیمنٹ کے قریب مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
       لبنان میں (حزب اللہ اور تحریک امید) کے اتحاد کی طرف سے پارلیمنٹ کی طرف جانے والی سڑکوں کی بندش کے باعث ہونے والی عوامی تحریکوں کی وجہ سے ایک روز قبل ہی قانون ساز اجلاس کی منسوخی پر فوج اور سیکیورٹی فورسز کو تنقیدات کا مسلسل سامنا ہے۔
       پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری اور وزیر خزانہ علی حسن خلیل کی طرف سے سڑکیں کھولنے میں ناکام ایجنسیوں پر لعنت وملامت کرنے کے بعد ان وعدوں کی طرف اشارہ کیا جو ابھی پورے نہیں ہوئے ہیں اور حزب اللہ کے رکن پارلیمنٹ علی عمار نے ایک بار پھر اس معاملے کو اٹھایا ہے اور بری سے ملاقات کے بعد کہا کہ ہم نے فوجیوں اور افسران کو دیکھا ہے کہ وہ چوکیوں پر ارکان پارلیمنٹ کی توہین کو دیکھ رہے ہیں اور اف تک نہیں  کر رہے ہیں۔
        اسی سلسلہ میں ترقی اور آزادی کے رکن پارلیمنٹ علی خریس نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے  کہا کہ اگر ہم سڑک کھولنا چاہتے تو ہم سو سڑکیں کھول دیتے لیکن ہم بغاوت کا مقابلہ کر رہے ہیں۔(۔۔۔)
جمعرات 24 ربیع الاول 1441 ہجرى - 21 نومبر 2019ء شماره نمبر [14968]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]