لبنان میں شیعہ اتحاد کی طرف سے فوج کے موقف کو تنقید کا سامنا

پرسو مرکزي بیروت میں سیکیورٹی اہلکار کو پارلیمنٹ کے قریب مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
پرسو مرکزي بیروت میں سیکیورٹی اہلکار کو پارلیمنٹ کے قریب مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

لبنان میں شیعہ اتحاد کی طرف سے فوج کے موقف کو تنقید کا سامنا

پرسو مرکزي بیروت میں سیکیورٹی اہلکار کو پارلیمنٹ کے قریب مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
پرسو مرکزي بیروت میں سیکیورٹی اہلکار کو پارلیمنٹ کے قریب مظاہرین کا مقابلہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
       لبنان میں (حزب اللہ اور تحریک امید) کے اتحاد کی طرف سے پارلیمنٹ کی طرف جانے والی سڑکوں کی بندش کے باعث ہونے والی عوامی تحریکوں کی وجہ سے ایک روز قبل ہی قانون ساز اجلاس کی منسوخی پر فوج اور سیکیورٹی فورسز کو تنقیدات کا مسلسل سامنا ہے۔
       پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری اور وزیر خزانہ علی حسن خلیل کی طرف سے سڑکیں کھولنے میں ناکام ایجنسیوں پر لعنت وملامت کرنے کے بعد ان وعدوں کی طرف اشارہ کیا جو ابھی پورے نہیں ہوئے ہیں اور حزب اللہ کے رکن پارلیمنٹ علی عمار نے ایک بار پھر اس معاملے کو اٹھایا ہے اور بری سے ملاقات کے بعد کہا کہ ہم نے فوجیوں اور افسران کو دیکھا ہے کہ وہ چوکیوں پر ارکان پارلیمنٹ کی توہین کو دیکھ رہے ہیں اور اف تک نہیں  کر رہے ہیں۔
        اسی سلسلہ میں ترقی اور آزادی کے رکن پارلیمنٹ علی خریس نے الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے  کہا کہ اگر ہم سڑک کھولنا چاہتے تو ہم سو سڑکیں کھول دیتے لیکن ہم بغاوت کا مقابلہ کر رہے ہیں۔(۔۔۔)
جمعرات 24 ربیع الاول 1441 ہجرى - 21 نومبر 2019ء شماره نمبر [14968]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]