نیٹن یاہو پر رشوت اور دھوکہ دہی کا الزام عائد

نو سال تک قید کا امکان اور ابھی مقدمے کی کارروائی جاری

اسرائیلی اٹارنی جنرل ایویچائی منڈلبلٹ کو گذشتہ روز ایک پریس کانفرنس کے دوران نیٹن یاہو پر فرد جرم عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
اسرائیلی اٹارنی جنرل ایویچائی منڈلبلٹ کو گذشتہ روز ایک پریس کانفرنس کے دوران نیٹن یاہو پر فرد جرم عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

نیٹن یاہو پر رشوت اور دھوکہ دہی کا الزام عائد

اسرائیلی اٹارنی جنرل ایویچائی منڈلبلٹ کو گذشتہ روز ایک پریس کانفرنس کے دوران نیٹن یاہو پر فرد جرم عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
اسرائیلی اٹارنی جنرل ایویچائی منڈلبلٹ کو گذشتہ روز ایک پریس کانفرنس کے دوران نیٹن یاہو پر فرد جرم عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
        اسرائیلی وزیر اعظم بینجامن نیٹن یاہو کو پیر کے روز ایک ممکنہ مہلک ضرب کاری کا سامنا اس وقت کرنا پڑا جب سرکاری اٹارنی جنرل نے نیٹن یاہو کے خلاف رشوت، دھوکہ دہی اور بے ایمانی کا الزام عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
       انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ انہوں نے نیٹن یاہو اور درجنوں گواہوں کے ساتھ کی جانے والی تحقیقات کی فائلوں کے گہرائی سے مطالعہ کرنے کے بعد فیصلہ لیا ہے اور انہوں نے ان الزامات کو بہت سنگین بتایا ہے اور اسرائیل کو ماضی میں کبھی بھی اس طرح کے الزامات کا علم نہیں ہوا ہے اور انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پولیس نے نتن یاہو کے متعدد قریبی ساتھیوں اور سابق مشیروں کے ساتھ چند معاہدوں پر دستخط کیی ہے اور اسی نے ثبوت کو بہت مضبوط بنا دیا ہے۔   
        نیٹن یاہو نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بغاوت کی کوشش ہے اور انہوں نے زور دے یہ بھی کہا کہ وہ اور ان کے اہل خانہ کے خلاف یہ سنگین سازش ہے اور انہوں نے عدالت میں ثابت شدہ حقائق کے ذریعہ ان الزامات کا مقابلہ کرنے کا عہد کیا ہے تاکہ یہ  الزامات ایک ایک کرکے ختم ہو جائیں اور ان الزامات میں کاروباری سہولیات کی فراہمی کے لئے رشوت لینے کے ساتھ ساتھ ان کی طرف سے مثبت میڈیا کوریج کے لئے دی جانے والی مراعات میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش بھی شامل ہے۔
جمعہ
25 ربیع الاول 1441 ہجرى - 22 نومبر 2019ء شماره نمبر [14969]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]