عون کا فوج سے مظاہرہ اور نقل وحرکت کے حق کی تحفظ کا مطالبہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2003521/%D8%B9%D9%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D9%81%D9%88%D8%AC-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%B8%D8%A7%DB%81%D8%B1%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%86%D9%82%D9%84-%D9%88%D8%AD%D8%B1%DA%A9%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D9%82-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%AD%D9%81%D8%B8-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%DB%81
عون کا فوج سے مظاہرہ اور نقل وحرکت کے حق کی تحفظ کا مطالبہ
صدر مائکل عون اور فرانسیسی سفیر برونو فوس کی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
بیروت: الشرق الاوسط
TT
TT
عون کا فوج سے مظاہرہ اور نقل وحرکت کے حق کی تحفظ کا مطالبہ
صدر مائکل عون اور فرانسیسی سفیر برونو فوس کی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
لبنانی صدر مائکل عون نے فوج سے مظاہرین کے احتجاج کے حق کی تحفظ کا مطالبہ کیا ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ انہوں نے نقل مکانی کے حق کو یقینی بنانے کے لئے سڑکوں کو بند نہ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے اور عون نے گذشتہ روز آزادی کی 76 ویں سالگرہ کے موقع پر کی جانے والی اپنی تقریر میں کہا کہ لبنانیوں کی امنگوں اور امیدوں کو پورا کرنے کے لئے ایک حکومت کی تشکیل بہت ضروری ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو تضادات لبنانی سیاست میں موجود ہیں ان کی وجہ سے حکومت کی تشکیل بہت محتاط ہو کر کیا جائے تاکہ خطرناکیوں سے مکمل طور پر بچا جا سکے اور انہوں نے دوبارہ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ لبنان کی آزادی کا مطلب کسی بھی ملک سے لڑائی یا کسی سے دشمنی نہیں ہے۔ انہوں نے فوج کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ فوج کو سب سے مشکل جس مشن کا سامنا ہے وہ داخلی مشن ہیں اور انہوں نے ان کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ کا مشن ان لوگوں کی آزادی کی حفاظت کرنی ہے جو مظاہرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کرنا چاہتے ہیں اور ان لوگوں کی نقل وحرکت کی بھی حفاظت کرنی ہے جو کام پر جانا چاہتے ہیں یا اپنے گھر جانا چاہتے ہیں اور اسی نازک مشن میں آپ کی کامیابی سے شہریوں کا اعتماد بحال ہوگا۔(۔۔۔) جمعہ 25ربیع الاول 1441 ہجرى - 22 نومبر 2019ء شماره نمبر [14969]
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)