عون کا فوج سے مظاہرہ اور نقل وحرکت کے حق کی تحفظ کا مطالبہ

صدر مائکل عون اور فرانسیسی سفیر برونو فوس کی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
صدر مائکل عون اور فرانسیسی سفیر برونو فوس کی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

عون کا فوج سے مظاہرہ اور نقل وحرکت کے حق کی تحفظ کا مطالبہ

صدر مائکل عون اور فرانسیسی سفیر برونو فوس کی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
صدر مائکل عون اور فرانسیسی سفیر برونو فوس کی ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
        لبنانی صدر مائکل عون نے فوج سے مظاہرین کے احتجاج کے حق کی تحفظ کا مطالبہ کیا ہے لیکن ساتھ ہی ساتھ انہوں نے نقل مکانی کے حق کو یقینی بنانے کے لئے سڑکوں کو بند نہ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے اور عون نے گذشتہ روز آزادی کی 76 ویں سالگرہ کے موقع پر کی جانے والی اپنی تقریر میں کہا کہ لبنانیوں کی امنگوں اور امیدوں کو پورا کرنے کے لئے ایک حکومت کی تشکیل بہت ضروری ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو تضادات لبنانی سیاست میں موجود ہیں ان کی وجہ سے حکومت کی تشکیل بہت محتاط ہو کر کیا جائے تاکہ خطرناکیوں سے مکمل طور پر بچا جا سکے اور انہوں نے دوبارہ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ لبنان کی آزادی کا مطلب کسی بھی ملک سے لڑائی یا کسی سے دشمنی نہیں ہے۔
        انہوں نے فوج کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ فوج کو سب سے مشکل جس مشن کا سامنا ہے وہ داخلی مشن ہیں اور انہوں نے ان کو مخاطب کرکے کہا کہ آپ کا مشن ان لوگوں کی آزادی کی حفاظت کرنی ہے جو مظاہرہ کرکے اپنی رائے کا اظہار کرنا چاہتے ہیں اور ان لوگوں کی نقل وحرکت کی بھی حفاظت کرنی ہے جو کام پر جانا چاہتے ہیں یا اپنے گھر جانا چاہتے ہیں اور اسی نازک مشن میں آپ کی کامیابی سے شہریوں کا اعتماد بحال ہوگا۔(۔۔۔) 
جمعہ
25 ربیع الاول 1441 ہجرى - 22 نومبر 2019ء شماره نمبر [14969]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]