یورپ کا ایران سے تشدد کے خاتمے کا مطالبہ اور ٹرمپ کی طرف سے سانحہ کی مذمت

یورپ کا ایران سے تشدد کے خاتمے کا مطالبہ اور ٹرمپ کی طرف سے سانحہ کی مذمت
TT

یورپ کا ایران سے تشدد کے خاتمے کا مطالبہ اور ٹرمپ کی طرف سے سانحہ کی مذمت

یورپ کا ایران سے تشدد کے خاتمے کا مطالبہ اور ٹرمپ کی طرف سے سانحہ کی مذمت
        یوروپی یونین نے گذشتہ روز ایران پر زور دیا ہے کہ وہ تشدد کو ختم کرنے اور ملک کو کئی دنوں سے ہلا کر رکھنے والے مظاہروں سے نمٹنے کے لئے زیادہ سے زیادہ کنٹرول کا استعمال کرے جبکہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس سانحہ اور موت کی مذمت کی ہے اور دوسری طرف انسانی حقوق کی تنظیموں اور کارکنوں نے ایسے اعداد وشمار شائع کئے ہیں جن میں ہلاک شدگان اور گرفتار شدہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہونے کا اشارہ ہے اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کی وجہ سے ہونے والے پرتشدد مظاہروں کو ختم کرنے کے مقصد سے حکومت کی طرف سے ملک بھر میں 100 گھنٹوں سے زیادہ عرصے تک انٹرنیٹ کاٹے جانے کے بعد اب دار الحکومت تہران اور متعدد صوبوں میں انٹرنیٹ خدمات کی واپسی شروع ہوگئی ہے۔
        انٹرنیشنل ایمنسٹی نے منگل کے روز کہا کہ ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جن میں 100 سے زیادہ مظاہرین کے ہلاک ہونے کی خبر ہے اور ہلاک شدگان کی اصل تعداد 200 سے زیادہ ہوسکتی ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 25 ربیع الاول 1441 ہجرى - 22 نومبر 2019ء شماره نمبر [14969]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]