حکومت کی طرف سے ادلب کے پناہ گزیں کیمپ میں قتل عام

شامی باشندوں نے ترک سرحد کے قریب لڑائی سے فرار ہو کر اپنی جان بچائي

حکومت کی طرف سے ادلب کے پناہ گزیں کیمپ میں قتل عام
TT

حکومت کی طرف سے ادلب کے پناہ گزیں کیمپ میں قتل عام

حکومت کی طرف سے ادلب کے پناہ گزیں کیمپ میں قتل عام
        سالوں سے ترکی کی سرحد کے قریب واقع ایک کیمپ میں پناہ گزیں رہ رہے لوگوں نے سوچا ہی نہیں ہوگا کہ کوئی میزائل ان کے ان خیموں کو اڑ دے گا جن کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ شمال مغربی شام میں ہونے والی جنگوں کی زمینی آگ سے ان کی حفاظت کریں گے۔
        حقوق انسان کی شامی رصدگاہ کے مطابق اس بات کا علم ہوا ہے کہ گذشتہ رات حکومتی دستوں کے ذریعہ کیے گئے ایک میزائل حملہ میں ادلب گورنر کے قاح گاؤں میں آئی ڈی پی کے کیمپ میں مقیم خاندانوں میں سے 8 بچوں اور 6 خواتین سمیت 16 شہریوں کی موت ہوئی ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 25 ربیع الاول 1441 ہجرى - 22 نومبر 2019ء شماره نمبر [14969]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]