کار ریس میں سعودی عرب کی سب سے پہلی خاتون کی شرکت

ریما جفالی کو اپنی الیکٹرک کار کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے
ریما جفالی کو اپنی الیکٹرک کار کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے
TT

کار ریس میں سعودی عرب کی سب سے پہلی خاتون کی شرکت

ریما جفالی کو اپنی الیکٹرک کار کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے
ریما جفالی کو اپنی الیکٹرک کار کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے
        ریما الجفالی گذشتہ روز ڈریہ ریس میں باضابطہ طور پر حصہ لینے کے بعد مملکت میں عالمی کار ریس میں شرکت کرنے والی پہلی سعودی خاتون بن گئیں ہیں۔
        27 سالہ ریما جفالی جیگوار آئی بیس ٹرافی میں حصہ لے رہی ہیں اور یہ الیکٹرانک کاروں کی دوڑ ہے۔ ریما نے اپنی اسپورٹ کار اور سفید رنگ کے لباس میں سوار ہو کر کہا کہ مجھے پیشہ ورانہ طور پر دوڑ میں شرکت کرنے کی امید نہیں تھی اور انہوں نے مزید کہا کہ میں حقیقت میں ایسا کر رہی ہوں یہ حیرت انگیز بات ہے۔
         ریما تقریبا ایک سال سے مملکت کے باہر پیشہ ورانہ طور پر ریس میں شرکت کرتی آرہی ہیں اور انہوں نے سب سے پہلے اپریل میں برٹش فارمولا 4 چیمپیئن شپ میں قدم رکھا تھا  لیکن انہیں نو عمر سے ہی تیز کاروں کا شوق تھا اور انہوں نے اس وقت تو ریسنگ کو دیکھنا شروع ہی کیا تھا۔(۔۔۔)
ہفتہ 26 ربیع الاول 1441 ہجرى - 23 نومبر 2019ء شماره نمبر [14970]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]