سعودی وزیر خارجہ کی الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو: ہم "جی20" کے استقبال کے لئے ایک مکمل پروگرام تیار کررہے ہیں

جاپان میں گذشتہ روز اجلاس کے اختتام پر "جی20" کے نمائندوں اور وزرائے خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے
جاپان میں گذشتہ روز اجلاس کے اختتام پر "جی20" کے نمائندوں اور وزرائے خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

سعودی وزیر خارجہ کی الشرق الاوسط کے ساتھ گفتگو: ہم "جی20" کے استقبال کے لئے ایک مکمل پروگرام تیار کررہے ہیں

جاپان میں گذشتہ روز اجلاس کے اختتام پر "جی20" کے نمائندوں اور وزرائے خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے
جاپان میں گذشتہ روز اجلاس کے اختتام پر "جی20" کے نمائندوں اور وزرائے خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے
        سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے انکشاف کیا ہے کہ ان کا ملک خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کے فرمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز کی مسلسل نگرانی میں "جی20" سربراہی اجلاس کے لئے ایک مکمل پروگرام تیار کررہا ہے اور گزشتہ روز جاپان کی صدارت میں وزرائے خارجہ کی سطح پر منعقدہ آخری سرکاری اجلاس میں سعودی عرب کو اس کی صدارت کی ذمہ داری ملی ہے۔
        سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے الشرق الاوسط کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں بتایا کہ سعودی عرب میں ہونے والے اس گروپ کے اگلے اجلاس کے دوران اکیسویں صدی میں عالمی معیشت کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے پر زور دیا جائے گا، مشترکہ اصولوں اور مفادات پر مبنی بین الاقوامی تعاون اور ہم آہنگی کو فروغ دکہ جائے گا، لوگوں کو بااختیار بنانے، معاشی مواقع پیدا کرنے اور کرہ ارض کی پائیداری میں اضافہ کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے گی اور تمام لوگوں کے مفادات کے لئے تکنیکی ترقی کی جائے گی۔
        شہزادہ فیصل نے مزید کہا کہ سعودی عرب اس صدارت کے دور میں 100 سے زیادہ اجلاس منعقد کرے گا اور یہ اجلاس اپنے موضوع میں متنوع ہوں گے اور جی20 کے مقاصد کو پورا کرنے والے ہوں گے۔(۔۔۔)
اتوار 27 ربیع الاول 1441 ہجرى - 24 نومبر 2019ء شماره نمبر [14971]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]