اقوام متحدہ کی طرف سے ایران کے مظاہرین کے قتل کے سلسلہ میں گہری تشویش کا اظہار

عراق میں پنس کی آمد اور عراق تہران سے دور رہے

امریکی نائب صدر مائیک پنس اور ان کی اہلیہ کو کل مغربی عراق کے صوبہ انبار میں عین الاسد نامی اڈہ پر امریکی فوجیوں کو کھانا دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
امریکی نائب صدر مائیک پنس اور ان کی اہلیہ کو کل مغربی عراق کے صوبہ انبار میں عین الاسد نامی اڈہ پر امریکی فوجیوں کو کھانا دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

اقوام متحدہ کی طرف سے ایران کے مظاہرین کے قتل کے سلسلہ میں گہری تشویش کا اظہار

امریکی نائب صدر مائیک پنس اور ان کی اہلیہ کو کل مغربی عراق کے صوبہ انبار میں عین الاسد نامی اڈہ پر امریکی فوجیوں کو کھانا دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
امریکی نائب صدر مائیک پنس اور ان کی اہلیہ کو کل مغربی عراق کے صوبہ انبار میں عین الاسد نامی اڈہ پر امریکی فوجیوں کو کھانا دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
       اقوام متحدہ نے ایک ہفتہ تک جاری رہنے والے مظاہروں کے دوران ہونے والی ہلاکت اور پورے ملک میں انٹرنیٹ کی مسلسل بندی کو اپنے آزاد ماہرین کے لئے سخت تشویش کا باعث قرار دیا ہے اور انہوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ رائے عامہ کے اظہار اور اس کی آزادی کے حقوق کا احترام وتحفظ کو بحال کریں۔
        یہ مشترکہ موقف ایران میں انسانی حقوق کی صورتحال کے خصوصی نمائندہ جاوید رحمان، پرامن اسمبلی اور ایسوسی ایشن کے حق کے خصوصی نمائندہ کلیمنٹ نیالیتسوسی فال، آزادی رائے اور اظہار رائے کے حقوق کے فروغ اور اس کے تحفظ کے خصوصی نمائندہڈیوڈ کی اور غیرقانونی سزائے موت کی خصوصی رپورٹر  انیس کالامارڈ کے ہیں۔
        ایک بیان میں ماہرین نے تہران کو یاد دلایا ہے کہ اس نے شہری اور سیاسی حقوق سے متعلق بین الاقوامی عہد نامے پر دستخط کیا ہے اور انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ہمیں ہلاکتوں اور زخمی ہونے کی اطلاعات پر بہت تشویش ہے اور  انہوں نے مزید کہا کہ حکام نے احتجاج کرنے والوں کے خلاف ضرورت سے زیادہ طاقت کا استعمال کیا ہے۔(۔۔۔)
اتوار 27 ربیع الاول 1441 ہجرى - 24 نومبر 2019ء شماره نمبر [14971]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]