حریری پر مخلوط حکومت قبول کرنے کا دباؤhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2006641/%D8%AD%D8%B1%DB%8C%D8%B1%DB%8C-%D9%BE%D8%B1-%D9%85%D8%AE%D9%84%D9%88%D8%B7-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%D9%82%D8%A8%D9%88%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D8%A8%D8%A7%D8%A4
پرسو یوم آزادی کے سرکاری جشن کے موقع پر وزیر اعظم عون اور حریری کے مابین ایک سرد مصافحہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
ایک وزارتی ذریعہ نے حکومت کے ذمہ دار وزیر اعظم سعد حریری پر مخلوط حکومت کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے دباؤ کا انکشاف کیا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ماہرین کی حکومت کو مسترد کرنے والی قوتیں خاص موقف کے لئے تیار ہیں اور حریری پر ہر طرح کی نفسیاتی اور میڈیا کا دباؤ ڈال رہی ہیں تاکہ وہ ان شرائط کے ساتھ قبول کرنے پر مجبور ہوں۔ وزارتی ذریعہ کا کہنا ہے کہ وہ جو طاقتیں ٹیکنو سیاسی حکومت پر اصرار کر رہی ہیں وہ حریری کی رضامندی کے بغیر ان کے متبادل کی تلاش میں کامیاب نہیں ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے پرزور انداز میں یہ بھی کہا کہ حریری کے منصب پر کوئی شک نہیں ہے اور انہیں حکومت کی سربراہی کے لئے دوسروں کا نام پیش کرنے پر بھی کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن اگر پارلیمانی بلاکس نے ان لازمی مشاورت میں ان کے نام پر اصرار کیا جو تاحال زیر التوا ہیں تو ان کا موقف معلوم ہے اور اس میں کوئی تنازع نہیں ہے اور وہ ماہرین کی حکومت کی تشکیل پر مبنی ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ بین الاقوامی برادری مستعفی ہونے کو خوش کرنے کے لئے پردے کی طرح آنے والی حکومت کے حامی نہیں ہے۔(۔۔۔) اتوار 27ربیع الاول 1441 ہجرى - 24 نومبر 2019ء شماره نمبر [14971]
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)