حریری پر مخلوط حکومت قبول کرنے کا دباؤ

مالی بحران سے لبنان کے مریض متاثر اور دوائیوں کے ختم ہونے کی آگاہی

پرسو یوم آزادی کے سرکاری جشن کے موقع پر وزیر اعظم عون اور حریری کے مابین ایک سرد مصافحہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
پرسو یوم آزادی کے سرکاری جشن کے موقع پر وزیر اعظم عون اور حریری کے مابین ایک سرد مصافحہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

حریری پر مخلوط حکومت قبول کرنے کا دباؤ

پرسو یوم آزادی کے سرکاری جشن کے موقع پر وزیر اعظم عون اور حریری کے مابین ایک سرد مصافحہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
پرسو یوم آزادی کے سرکاری جشن کے موقع پر وزیر اعظم عون اور حریری کے مابین ایک سرد مصافحہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
        ایک وزارتی ذریعہ نے حکومت کے ذمہ دار وزیر اعظم سعد حریری پر مخلوط حکومت کے سامنے ہتھیار ڈالنے کے دباؤ کا انکشاف کیا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ماہرین کی حکومت کو مسترد کرنے والی قوتیں خاص موقف کے لئے تیار ہیں اور حریری پر ہر طرح کی نفسیاتی اور میڈیا کا دباؤ ڈال رہی ہیں تاکہ وہ ان شرائط کے ساتھ قبول کرنے پر مجبور ہوں۔
        وزارتی ذریعہ کا کہنا ہے کہ وہ جو طاقتیں ٹیکنو سیاسی حکومت پر اصرار کر رہی ہیں وہ حریری کی رضامندی کے بغیر ان کے متبادل کی تلاش میں کامیاب نہیں ہو سکتی ہیں۔
        انہوں نے پرزور انداز میں یہ بھی کہا کہ حریری کے منصب پر کوئی شک نہیں ہے اور انہیں حکومت کی سربراہی کے لئے دوسروں کا نام پیش کرنے پر بھی کوئی اعتراض نہیں ہے، لیکن اگر پارلیمانی بلاکس نے ان لازمی مشاورت میں ان کے نام پر اصرار کیا جو تاحال زیر التوا ہیں تو ان کا موقف معلوم ہے اور اس میں کوئی تنازع نہیں ہے اور وہ ماہرین کی حکومت کی تشکیل پر مبنی ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ بین الاقوامی برادری مستعفی ہونے کو خوش کرنے کے لئے پردے کی طرح آنے والی حکومت کے حامی نہیں ہے۔(۔۔۔)
اتوار 27 ربیع الاول 1441 ہجرى - 24 نومبر 2019ء شماره نمبر [14971]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]