سعودی ولی عہد کی امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاف سے ملاقات

شہزادہ محمد بن سلمان کو گزشتہ روز ریاض میں جنرل مارک میلی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
شہزادہ محمد بن سلمان کو گزشتہ روز ریاض میں جنرل مارک میلی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

سعودی ولی عہد کی امریکی جوائنٹ چیف آف اسٹاف سے ملاقات

شہزادہ محمد بن سلمان کو گزشتہ روز ریاض میں جنرل مارک میلی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
شہزادہ محمد بن سلمان کو گزشتہ روز ریاض میں جنرل مارک میلی سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
        سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کل دار الحکومت ریاض میں امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک میلی سے ملاقات کی اور اس ملاقات میں دونوں دوست ممالک کے مابین باہمی تعاون کی شکلوں، خصوصا دفاعی میدان، خطے میں پیش آنے والے نئے مسائل اور اس سلسلہ میں دونوں ملکوں کی امن وسلامتی کے لئے کی جانے والی مشترکہ کوششوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔
        اس ملاقات میں نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان، مساعد وزیر دفاع محمد العایش، چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل فیاض الرویلی اور وزیر دفاع کے دفتر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ہشام آل الشیخ نے بھی شرکت کی اور امریکہ کی طرف سے سعودی عرب میں سفیر جون ابی زید، ریاض میں فوج کے ذمہ دار میجر جنرل ہیگلر وینڈیل اور متعدد افسران نے شرکت کی ہے۔(۔۔۔)
منگل 29 ربیع الاول 1441 ہجرى - 26 نومبر 2019ء شماره نمبر [14972]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]