حریری مقابلہ سے باہر اور فیصلہ عون کے ہاتھ میںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2010976/%D8%AD%D8%B1%DB%8C%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A8%D8%A7%DB%81%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%81%DB%8C%D8%B5%D9%84%DB%81-%D8%B9%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%92-%DB%81%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D9%85%DB%8C%DA%BA
کل صدر مائکل عون کو وزیر سلیم جریصاتی کی موجودگی میں بیروت کے روسی سفیر الیگزینڈر زسیپکن کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
بیروت: « الشرق الاوسط»
TT
TT
حریری مقابلہ سے باہر اور فیصلہ عون کے ہاتھ میں
کل صدر مائکل عون کو وزیر سلیم جریصاتی کی موجودگی میں بیروت کے روسی سفیر الیگزینڈر زسیپکن کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
لبنان کے سبکدوش وزیر اعظم سعد حریری نے اگلی حکومت کی صدارت کو قبول نہ کرنے کا پرعزم فیصلہ کرتے ہوئے صدر مائکل عون کو ہر چیز کا ذمہ دار بنا دیا ہے اور انہوں نے اس معاملہ میں اس قاعدہ کو اختیار کیا ہے کہ اگر میں نہیڑ تو کوئی اور اس کی ذمہ داری سنبھالے اور حریری نے ایک بیان میں کہا کہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ ابھی ہر طرف انکار کی بات ہو رہی ہے اور اسے حل کرنے کے لئے جو میری تجاویز ہیں انہیں صرف ایک ذریعہ بنا کر اپنے کاموں میں مشغول رہا جائے اور صحیح لوگوں کے مطالبات کو ہرگز نہ سنا جائے اور اس ذمہ داری تاخیر سے تشکیل ہونے والی حکومت پر ڈا لدی جائے۔ اس مقابلہ سے حریری کے نکلتے اور ان کے متبادل شخصیت کی تلاش شروع ہوتے ہییہ بات واضح ہو گئی کہ ابھی جو رجحان ہے وہ ٹیکنو سیاسی حکومت تشکیل دینے کی ہے۔ باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ ان 20 وزراء پر مشتمل حکومت تشکیل کرنے کا ارادہ ہے جن میں 16 ٹیکنوکریٹس شخصیات ہوں گی اور چار سیاستداں بغیر کسی پاکٹ یعنی ملک کے وزیر ہوں گے اور کل انجینئر سمیر الخطیب کا نام صدارت کے لئے وسیع پیمانے پر گردش کر رہا تھا۔ یہ سب ایسے وقت میں ہوا ہے جب گذشتہ دوپہر صدارتی محل کے راستے پر "فری پیٹریاٹک موومنٹ" کے حامیوں اور مظاہرین اور بعلبک کے شہر میں "حزب اللہ" اور "امید کی تحریک" کے حامیوں اور مظاہرین کے مابین جھڑپیں ہوئی ہیں اور شام کے وقت 24 گھنٹے تک دھرنہ کی دعوت پر لبیک کہتے ہوئے مظاہرین نے بیروت کے بینک کے آس پاس احاطہ میں پہنچنا شروع کر دیا تھا۔ بدھ 30ربیع الاول 1441 ہجرى - 27 نومبر 2019ء شماره نمبر [14973]
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)