حریری مقابلہ سے باہر اور فیصلہ عون کے ہاتھ میں

کل صدر مائکل عون کو وزیر سلیم جریصاتی کی موجودگی میں بیروت کے روسی سفیر الیگزینڈر زسیپکن کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
کل صدر مائکل عون کو وزیر سلیم جریصاتی کی موجودگی میں بیروت کے روسی سفیر الیگزینڈر زسیپکن کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

حریری مقابلہ سے باہر اور فیصلہ عون کے ہاتھ میں

کل صدر مائکل عون کو وزیر سلیم جریصاتی کی موجودگی میں بیروت کے روسی سفیر الیگزینڈر زسیپکن کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
کل صدر مائکل عون کو وزیر سلیم جریصاتی کی موجودگی میں بیروت کے روسی سفیر الیگزینڈر زسیپکن کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
         لبنان کے سبکدوش وزیر اعظم سعد حریری نے اگلی حکومت کی صدارت کو قبول نہ کرنے کا پرعزم فیصلہ کرتے ہوئے صدر مائکل عون کو ہر چیز کا ذمہ دار بنا دیا ہے اور انہوں نے اس معاملہ میں اس قاعدہ کو اختیار کیا ہے کہ اگر میں نہیڑ تو کوئی اور اس کی ذمہ داری سنبھالے اور حریری نے ایک بیان میں کہا کہ مجھے ایسا لگتا ہے کہ ابھی ہر طرف انکار کی بات ہو رہی ہے اور اسے حل کرنے کے لئے جو میری تجاویز ہیں انہیں صرف ایک ذریعہ بنا کر اپنے کاموں میں مشغول رہا جائے اور صحیح لوگوں کے مطالبات کو ہرگز نہ سنا جائے اور اس ذمہ داری تاخیر سے تشکیل ہونے والی حکومت پر ڈا لدی جائے۔
        اس مقابلہ سے حریری کے نکلتے اور ان کے متبادل شخصیت کی تلاش شروع ہوتے ہی یہ بات واضح ہو گئی کہ ابھی جو رجحان ہے وہ ٹیکنو سیاسی حکومت تشکیل دینے کی ہے۔ باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ ان 20 وزراء پر مشتمل حکومت تشکیل کرنے کا ارادہ ہے جن میں 16 ٹیکنوکریٹس شخصیات ہوں گی اور چار سیاستداں بغیر کسی پاکٹ یعنی ملک کے وزیر ہوں گے اور کل انجینئر سمیر الخطیب کا نام صدارت کے لئے وسیع پیمانے پر گردش کر رہا تھا۔
        یہ سب ایسے وقت میں ہوا ہے جب گذشتہ دوپہر صدارتی محل کے راستے پر "فری پیٹریاٹک موومنٹ" کے حامیوں اور مظاہرین اور بعلبک کے شہر میں "حزب اللہ" اور "امید کی تحریک" کے حامیوں اور مظاہرین کے مابین جھڑپیں ہوئی ہیں اور شام کے وقت 24 گھنٹے تک دھرنہ کی دعوت پر لبیک کہتے ہوئے مظاہرین نے بیروت کے  بینک کے آس پاس احاطہ میں پہنچنا شروع کر دیا تھا۔
بدھ 30 ربیع الاول 1441 ہجرى - 27 نومبر 2019ء شماره نمبر [14973]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]