حماس کی طرف سے عباس کی دعوت کا مثبت جواب

عام انتخابات کرانے کی منظوری اور بیت المقدس کو خارج کرنے سے انکار

حماس کی طرف سے عباس کی دعوت کا مثبت جواب
TT

حماس کی طرف سے عباس کی دعوت کا مثبت جواب

حماس کی طرف سے عباس کی دعوت کا مثبت جواب
       تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے فلسطینی علاقوں میں عام انتخابات کرائے جانے کے لئے فلسطینی صدر محمود عباس کی طرف سے جاری کردہ دعوت کا جواب مثبت انداز میں دیا ہے۔   
        ہنیہ نے غزہ پٹی میں الیکشن کمیشن کے چیئرمین حنا ناصر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ حماس نے قانون اور سیاسی نظام کے دائرہ کار میں اور فلسطینی عوام کی اتفاق رائے کے تحت ہونے والے انتخابات کی منظوری دے دی ہے۔
        انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ایک صدارتی فرمان جاری ہوگا پھر اس کے بعد صحیح انداز میں امن وسلامتی کے ساتھ انتخابات کرائے جانے کے عناصر کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے قومی بات چیت ہوگی۔
       اگرچہ حماس کے اس موقف کی وجہ سے 2006 کے بعد پہلی بار قانون ساز انتخابات کرائے جانے کا امکان پیدا ہوا ہے لیکن صدر عباس بیت المقدس میں بھی انتخابات کرانا چاہتے ہیں اور یہ ایک اور پیچیدہ مسئلہ ہے کیونکہ اسرائیل کو ہر طرح کی ایسی سرگرمی سے انکار ہے جس سے مشرقی بیت المقدس میں فلسطین کی حکومت بحال ہو اور اس کی دلیل یہ ہے کہ مشرق ومغرب سمیت پورا شہر اسرائیل کا دار الحکومت ہے۔(۔۔۔)
بدھ 30 ربیع الاول 1441 ہجرى - 27 نومبر 2019ء شماره نمبر [14973]


"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]