حماس کی طرف سے عباس کی دعوت کا مثبت جواب

عام انتخابات کرانے کی منظوری اور بیت المقدس کو خارج کرنے سے انکار

حماس کی طرف سے عباس کی دعوت کا مثبت جواب
TT

حماس کی طرف سے عباس کی دعوت کا مثبت جواب

حماس کی طرف سے عباس کی دعوت کا مثبت جواب
       تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے فلسطینی علاقوں میں عام انتخابات کرائے جانے کے لئے فلسطینی صدر محمود عباس کی طرف سے جاری کردہ دعوت کا جواب مثبت انداز میں دیا ہے۔   
        ہنیہ نے غزہ پٹی میں الیکشن کمیشن کے چیئرمین حنا ناصر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ حماس نے قانون اور سیاسی نظام کے دائرہ کار میں اور فلسطینی عوام کی اتفاق رائے کے تحت ہونے والے انتخابات کی منظوری دے دی ہے۔
        انہوں نے مزید کہا کہ پہلے ایک صدارتی فرمان جاری ہوگا پھر اس کے بعد صحیح انداز میں امن وسلامتی کے ساتھ انتخابات کرائے جانے کے عناصر کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے قومی بات چیت ہوگی۔
       اگرچہ حماس کے اس موقف کی وجہ سے 2006 کے بعد پہلی بار قانون ساز انتخابات کرائے جانے کا امکان پیدا ہوا ہے لیکن صدر عباس بیت المقدس میں بھی انتخابات کرانا چاہتے ہیں اور یہ ایک اور پیچیدہ مسئلہ ہے کیونکہ اسرائیل کو ہر طرح کی ایسی سرگرمی سے انکار ہے جس سے مشرقی بیت المقدس میں فلسطین کی حکومت بحال ہو اور اس کی دلیل یہ ہے کہ مشرق ومغرب سمیت پورا شہر اسرائیل کا دار الحکومت ہے۔(۔۔۔)
بدھ 30 ربیع الاول 1441 ہجرى - 27 نومبر 2019ء شماره نمبر [14973]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]