اتحاد کی طرف سے 200 حوثی قیدی رہا

مریضوں کی آمد ورفت کے لئے پروازیں شروع کی جانے کا اعلان کیا گیا ہے

کل یمن کے تعز گورنریٹ میں یمن کے وزیر اعظم کو مقامی حکومت اور ایگزیکٹو آفس کے ذمہ داروں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
کل یمن کے تعز گورنریٹ میں یمن کے وزیر اعظم کو مقامی حکومت اور ایگزیکٹو آفس کے ذمہ داروں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

اتحاد کی طرف سے 200 حوثی قیدی رہا

کل یمن کے تعز گورنریٹ میں یمن کے وزیر اعظم کو مقامی حکومت اور ایگزیکٹو آفس کے ذمہ داروں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
کل یمن کے تعز گورنریٹ میں یمن کے وزیر اعظم کو مقامی حکومت اور ایگزیکٹو آفس کے ذمہ داروں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
        کل یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد نے حوثی میلیشیاؤں کے 200 قیدیوں کو رہا کرنے اور عالمی ادارۂ صحت کے تعاون سے دار الحکومت صنعا کے مریضوں کو بیرون ملک علاج کے مقصد سے منتقل کرنے کے لئے پروازوں کا اعلان کر دیا ہے۔
        اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اتحاد فورسز کے رہنماؤں نے حوثی میلیشیاؤں کے 200 قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے علاوہ عالمی ادارۂ صحت کے تعاون سے دار الحکومت صنعا کے مریضوں کو ان ممالک میں منتقل کرنے کے مقصد سے پروازوں کے شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے حہاں وہ اپنی حالت کے مطابق علاج کرا سکتے ہیں۔
بدھ 30 ربیع الاول 1441 ہجرى - 27 نومبر 2019ء شماره نمبر [14973]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]