اتحاد کی طرف سے 200 حوثی قیدی رہا

مریضوں کی آمد ورفت کے لئے پروازیں شروع کی جانے کا اعلان کیا گیا ہے

کل یمن کے تعز گورنریٹ میں یمن کے وزیر اعظم کو مقامی حکومت اور ایگزیکٹو آفس کے ذمہ داروں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
کل یمن کے تعز گورنریٹ میں یمن کے وزیر اعظم کو مقامی حکومت اور ایگزیکٹو آفس کے ذمہ داروں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

اتحاد کی طرف سے 200 حوثی قیدی رہا

کل یمن کے تعز گورنریٹ میں یمن کے وزیر اعظم کو مقامی حکومت اور ایگزیکٹو آفس کے ذمہ داروں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
کل یمن کے تعز گورنریٹ میں یمن کے وزیر اعظم کو مقامی حکومت اور ایگزیکٹو آفس کے ذمہ داروں سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
        کل یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد نے حوثی میلیشیاؤں کے 200 قیدیوں کو رہا کرنے اور عالمی ادارۂ صحت کے تعاون سے دار الحکومت صنعا کے مریضوں کو بیرون ملک علاج کے مقصد سے منتقل کرنے کے لئے پروازوں کا اعلان کر دیا ہے۔
        اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اتحاد فورسز کے رہنماؤں نے حوثی میلیشیاؤں کے 200 قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کے علاوہ عالمی ادارۂ صحت کے تعاون سے دار الحکومت صنعا کے مریضوں کو ان ممالک میں منتقل کرنے کے مقصد سے پروازوں کے شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے حہاں وہ اپنی حالت کے مطابق علاج کرا سکتے ہیں۔
بدھ 30 ربیع الاول 1441 ہجرى - 27 نومبر 2019ء شماره نمبر [14973]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]