سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے کل ابوظہبی میں مشترکہ تنظیمی کونسل کے دوسرے اجلاس کا انعقاد کیا ہے اور یہ اجلاس سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزيز اور ابوظہبی کے ولی عہد شہزادہ الشيخ محمد بن زايد آل نهيان کی صدارت میں منعقد ہوا ہے اور اس اجلاس کے دوران دونوں فریق کے مابین چار مفاہمتی معاہدے ہوئے ہیں اور سات اسٹریٹیجک اقدامات کا جائزہ لیا گیا ہے اور اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹیجک اتحاد کے مشترکہ تعاون کے طریقوں کو سرگرم کرنا ہے اور وہ معیشت، ترقی، علم ومعرفت اور فوجی میدان ہیں۔
ان معاہدوں میں ثقافت، فضاء، صحت اور فوڈ سکیورٹی جیسے نئے شعبے بھی شامل ہیں جبکہ اسٹریٹیجک اقدامات میں مشترکہ سیاحتی ویزا، کسٹم دکانوں کے مابین ٹریفک کی روانی کو آسان بنانا، فوڈ سیکیورٹی کی ایک عام حکمت عملی، سائبر سکیورٹی، ایک عام ڈیجیٹل کرنسی، ایک نیا بڑا ریفائنری پراجیکٹ اور سعودی واماراتی یوتھ کونسل بھی شامل ہیں۔
سعودی عرب میں شاہی دیوان سے جاری کردہ ایک بیان سے اس بات کا علم ہوا ہے کہ ولی عہد شہزادہ کی طرف سے متحدہ عرب امارات کا دورہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی ہدایت پر ہوا ہے اور اس کا مقصد سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے مابین برادرانہ اور باہمی تعلقات کو مستحکم کرنا ہے۔
جمعرات 1 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 28 نومبر 2019ء شماره نمبر [14974]
ان معاہدوں میں ثقافت، فضاء، صحت اور فوڈ سکیورٹی جیسے نئے شعبے بھی شامل ہیں جبکہ اسٹریٹیجک اقدامات میں مشترکہ سیاحتی ویزا، کسٹم دکانوں کے مابین ٹریفک کی روانی کو آسان بنانا، فوڈ سیکیورٹی کی ایک عام حکمت عملی، سائبر سکیورٹی، ایک عام ڈیجیٹل کرنسی، ایک نیا بڑا ریفائنری پراجیکٹ اور سعودی واماراتی یوتھ کونسل بھی شامل ہیں۔
سعودی عرب میں شاہی دیوان سے جاری کردہ ایک بیان سے اس بات کا علم ہوا ہے کہ ولی عہد شہزادہ کی طرف سے متحدہ عرب امارات کا دورہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی ہدایت پر ہوا ہے اور اس کا مقصد سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے مابین برادرانہ اور باہمی تعلقات کو مستحکم کرنا ہے۔
جمعرات 1 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 28 نومبر 2019ء شماره نمبر [14974]