ایرانی قونصل خانہ کو نذر آتش کرنے کے بعد نجف میں کرفیوhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2012501/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%82%D9%88%D9%86%D8%B5%D9%84-%D8%AE%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B0%D8%B1-%D8%A2%D8%AA%D8%B4-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%B9%D8%AF-%D9%86%D8%AC%D9%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%81%DB%8C%D9%88
ایرانی قونصل خانہ کو نذر آتش کرنے کے بعد نجف میں کرفیو
عبد المہدی کی طرف سے حکومت کے خاتمہ اور ملک کے وقار کو بحال کرنے کے اقدامات سے آگاہ کیا۔
عراقی مظاہرین کو نجف میں ایرانی قونصل خانہ کو آگ لگا دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
ایرانی قونصل خانہ کو نذر آتش کرنے کے بعد نجف میں کرفیو
عراقی مظاہرین کو نجف میں ایرانی قونصل خانہ کو آگ لگا دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
کل عراق میں مظاہروں کا بحران اس وقت تک جاری رہا جب حکومت نے دوسرے اعلان تک صوبۂ نجف میں کرفیو کا اعلان کیا ہے اور لوگوں کے قتل ہونے کے باوجود مظاہرین نے شہر میں ایرانی قونصل خانہ میں آگ لگا دی۔ اس احتجاج کی وجہ سے جنوبی شہروں میں سب کچھ اس وقت ٹھپ پڑ گیا جب مشتعل مظاہرین نے بصرہ، نجف، کربلا، حلہ، کوٹ اور ناصریہ میں سڑکیں بند کردی اور سرکاری ملازمین کو بصرہ میں اپنے کام کے لئے جارہے لوگوں کو روکا اور بغداد میں بھی تشدد کا سلسلہ جاری ہے۔(۔۔۔) جمعرات 1ربیع الآخر 1441 ہجرى - 28 نومبر 2019ء شماره نمبر [14974]
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]