تبون: میں نے تحریک کے مطالبات پر عمل درآمد کے لئے جزائر کی صدارت کے لئے حصہ لیاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2012506/%D8%AA%D8%A8%D9%88%D9%86-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%DB%92-%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DB%8C%DA%A9-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B7%D8%A7%D9%84%D8%A8%D8%A7%D8%AA-%D9%BE%D8%B1-%D8%B9%D9%85%D9%84-%D8%AF%D8%B1%D8%A2%D9%85%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%DA%A9%DB%8C-%D8%B5%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%AD%D8%B5%DB%81-%D9%84%DB%8C%D8%A7
تبون: میں نے تحریک کے مطالبات پر عمل درآمد کے لئے جزائر کی صدارت کے لئے حصہ لیا
الشرق الاوسط کے ساتھ ہونے والی گفتگو میں کہا کہ فوج امیدواروں کے فاصلہ پر کھڑی ہے
جزائر: بوعلام غمراسة
TT
TT
تبون: میں نے تحریک کے مطالبات پر عمل درآمد کے لئے جزائر کی صدارت کے لئے حصہ لیا
12 دسمبر کو ہونے والے جزائر کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے والے پانچ امیدواروں میں سے ایک عبد المجید تبون نے کہا کہ انہوں نے پاپولر موومنٹ کے مطالبات کو پورا کرنے کے لئے اس انتخاب میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ جزائر کے ایک حصے نے مجھ سے ایسا کرنے کو کہا اور میں ملک کے بحران اور اس حساس صورتحال کو دیکھتے ہوئے قومی فرض کو مسترد نہیں کر سکتا۔ تبون نے الشرق الاوسطکے ساتھ ہونے والی گفتگو میں کہا ہے کہ وہ فوجی انتظامیہ یا کسی دوسری جماعت کے امیدوار نہیں ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس نے کسی کو نامزد نہیں کیا ہے اور تمام امیدواروں سے ایک ہی فاصلے پر کھڑی ہے۔ تبون نے ان لوگوں کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے جو یہ کہتے ہیں کہ آئندہ انتخابات کو عوامی طور پر مسترد کردیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ جزائر کی عوام واحد مالک ہے اور وہی ہر مرحلے میں جزائر کی تقدیر کا تعین کرتی ہے۔ جمعرات 1ربیع الآخر 1441 ہجرى - 28 نومبر 2019ء شماره نمبر [14974]
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)