محمد بن راشد: محمد بن سلمان کی وجہ سے یہ خطہ بدل رہا ہے

شہزادہ محمد بن سلمان اور شیخ محمد بن راشد کو گذشتہ روز دبئی میں استقبالیہ کی تقریب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
شہزادہ محمد بن سلمان اور شیخ محمد بن راشد کو گذشتہ روز دبئی میں استقبالیہ کی تقریب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
TT

محمد بن راشد: محمد بن سلمان کی وجہ سے یہ خطہ بدل رہا ہے

شہزادہ محمد بن سلمان اور شیخ محمد بن راشد کو گذشتہ روز دبئی میں استقبالیہ کی تقریب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
شہزادہ محمد بن سلمان اور شیخ محمد بن راشد کو گذشتہ روز دبئی میں استقبالیہ کی تقریب کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
         متحدہ عرب امارات کے نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے گذشتہ روز سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز کا استقبال کیا ہے اور اس مناسبت سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال بھی کیا گیا ہے اور دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کے مواقع کے سلسلہ میں بھی گفتگو ہوئی ہے۔ شیخ محمد بن راشد نے استقبالیہ کے دوران دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تعلقات کی حکمت عملی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ تاریخ بہادر ہی بناتے ہیں ... اور محمد بن سلمان کی وجہ سے آج اس خطے کی تاریخ بدل رہی ہے۔
        دوسری طرف شہزادہ محمد بن سلمان اور شیخ حمدان بن محمد دبئی کے ولی عہد سے ملاقات کرنے کے لئے 20 اکتوبر 2020 سے 10 اپریل 2021 تک متحدہ عرب امارات کے زیر اہتمام ایکسپو 2020 دبئی کے ہیڈ کوارٹر تشریف لائے اور اس پروگرام میں ذہنوں کو جوڑنے اور مستقبل بنانے کے مقصد سے 192 ممالک نے شرکت کی ہے اور شیخ حمدان بن محمد نے پرزور انداز میں کہا ہے کہ ایکسپو ہیڈ کوارٹر کا دورہ کرنے کے سلسلہ میں شہزادہ محمد بن سلمان کی خواہش سے اس بات کا اندازہ ہورہا ہے کہ سعودی عرب اس بڑے عالمی ایونٹ میں اپنے بہت بڑے گوشہ کے ذریعہ شریک ہو کر اس کی حمایت کر رہا ہے اور متحدہ عرب امارات کے گوشہ کے بعد سب سے بڑا دوسرا گوشہ سعودی عرب کا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 2 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 29 نومبر 2019ء شماره نمبر [14975]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]