2021 میں برطانوی ملکہ کی ریٹائرمنٹ کے بارے میں گفتگو

پرنس اینڈریو کے تباہ کن ٹیلی ویژن انٹرویو کی وجہ سے خاندان کے اندر نقل وحرکت

گزشتہ 8 جون کو خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ ملکہ الزبتھ اور ان کے دو بیٹے چارلس اور اینڈریو کو دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ 8 جون کو خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ ملکہ الزبتھ اور ان کے دو بیٹے چارلس اور اینڈریو کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

2021 میں برطانوی ملکہ کی ریٹائرمنٹ کے بارے میں گفتگو

گزشتہ 8 جون کو خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ ملکہ الزبتھ اور ان کے دو بیٹے چارلس اور اینڈریو کو دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ 8 جون کو خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ ملکہ الزبتھ اور ان کے دو بیٹے چارلس اور اینڈریو کو دیکھا جا سکتا ہے
         کل جمعرات کے دن میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے 93 سالہ ملکہ الزبتھ دوم 2021 میں 95 سال کی عمر میں ریٹائر ہو رہی ہیں اور ان کے بیٹے پرنس چارلس ان کے جانشیں بنیں گے۔
        سن نامی میگزین نے بکنگھم پیلس کے ایک ذریعہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ شہزادہ چارلس کے تخت نشینی کے انتظامات کچھ عرصہ پہلے ہی شروع شروع ہو چکے تھے اور منتقلی کی کاروائی ابھی ہو رہی ہے کیونکہ ملکہ اپنے 90 کی دہائی میں ہیں اور وہ زیادہ بوجھ نہیں اٹھا سکتی ہیں۔
          برطانوی پریس نے اس جانشینی کو گذشتہ ہفتے بی بی سی کے ساتھ ملکہ کے دوسرے بیٹے شہزادہ اینڈریو کے اس ٹیلی ویژن انٹرویو کے بعد خاندان کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرنے کی کوششوں کے منصوبہ بند اقدام سے مربوط کیا ہے جس میں انہوں نے مرحوم امریکی تاجر اور  جنسی طور پر ہراساں جیفری ایپسٹین کے ساتھ اپنے تعلقات کی وضاحت کی ہے لیکن ان کی کوشش امید کے مطابق نہیں تھی۔(۔۔۔)
جمعہ 2 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 29 نومبر 2019ء شماره نمبر [14975]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]