جرمنی نے حزب اللہ کو داعش سے مساوی قرار دیا ہے

اس کے سیاسی اور فوجی دونوں ونگز کے ساتھ اسے دہشت گرد قرار دینے کی کوشش

جرمنی نے حزب اللہ کو داعش سے مساوی قرار دیا ہے
TT

جرمنی نے حزب اللہ کو داعش سے مساوی قرار دیا ہے

جرمنی نے حزب اللہ کو داعش سے مساوی قرار دیا ہے
         جرمنی کے وزیر خارجہ، وزیر داخلہ اور وزیر انصاف نے لبنان کے حزب اللہ کو اس کے سیاسی اور فوجی دونوں ونگز کے ساتھ ایک دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اس کا حتمی فیصلہ اگلے ہفتہ جرمن وزرائے داخلہ کے اجلاس میں کیا جائے گا اور یاد رہے کہ یہ خبر جرمن ڈیر اسپیگل نامی میگزین نے کل اپنی ویب سائٹ پر شائع کی ہے۔
         ذرائع نے نشاندہی کی کہ جرمن حکومت حزب اللہ کو داعش اور اس طرح کی دیگر دہشت گرد تنظیموں کے برابر کرنے کے لئے کوشاں ہے اور اس طرح حزب اللہ کے حامیوں پر جرمنی میں اپنا جھنڈا بلند کرنے، اس کی حمایت میں مظاہرہ منعقد کرنے یا لبنان میں اس کے ممبروں کو رقم بھیجنے پر پابندی لگ جائے گی اور جرمنی کی خفیہ ایجنسیوں کا اندازہ ہے کہ جرمنی میں حزب اللہ کے ممبروں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 2 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 29 نومبر 2019ء شماره نمبر [14975]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]