شمال مشرقی شام میں روس اور ترک فوج کے درمیان کشیدگی

"روس ٹوڈے" کے ذریعہ نشر کردہ ایک تصویر
میں گذشتہ روز شام کے شمال مشرق میں برطانوی افواج  کو دیکھا جا سکتا ہے
"روس ٹوڈے" کے ذریعہ نشر کردہ ایک تصویر میں گذشتہ روز شام کے شمال مشرق میں برطانوی افواج کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

شمال مشرقی شام میں روس اور ترک فوج کے درمیان کشیدگی

"روس ٹوڈے" کے ذریعہ نشر کردہ ایک تصویر
میں گذشتہ روز شام کے شمال مشرق میں برطانوی افواج  کو دیکھا جا سکتا ہے
"روس ٹوڈے" کے ذریعہ نشر کردہ ایک تصویر میں گذشتہ روز شام کے شمال مشرق میں برطانوی افواج کو دیکھا جا سکتا ہے
         شمال مشرقی شام میں کرد خود مختار انتظامیہ کے صدر مقام عین عیسی نامی شہر کے قریب روسی فوج اور ترک فوج کی حمایت یافتہ شامی حزب اختلاف کے گروہوں کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی ہے۔
        ماسکو میں یہ اعلان کیا گیا ہے کہ روسی چیف آف اسٹاف جنرل ویلری گیریسموف نے اپنے ترک ہم منصب جنرل یاسر گولر کے ساتھ شام کی پیشرفت کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا ہے جبکہ روسی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ تنازعات کو حل کرنے کے لئے رابطے کیے گئے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ ہماری فوج اور ہمارے سفارتکاروں کے مابین 24 گھنٹوں کے میں چینلز کے ذریعہ رابطہ رہتا ہے اور ہم ان رابطوں کے ذریعہ مسائل حل کر لیتے ہیں۔
       دوسری طرف دمشق کے مشرق میں واقع دوما میں کیمیائی ہتھیاروں کے حملوں کے مبینہ مجرموں کی تحقیقات کے لئے ایک نئی ٹیم کی مالی اعانت روکنے کے لئے روس کی کوششیں اس وقت ناکام ہوئیں جب کیمیائی ہتھیاروں کی ممانعت کرنے والی بین الاقوامی تنظیم کے رکن ممالک نے نئے بجٹ کی منظوری کے لئے بھاری اکثریت سے ووٹ ڈالے ہیں۔(۔۔۔)
جمعہ 2 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 29 نومبر 2019ء شماره نمبر [14975]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]