نیٹو کی دماغی موت کی وجہ سے اردوغان اور میکرون کے درمیان تصادم

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

نیٹو کی دماغی موت کی وجہ سے اردوغان اور میکرون کے درمیان تصادم

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے
        فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کے مابین گذشتہ روز ہونے والے ذاتی تصادم کی پاداش میں انقرہ اور پیرس کے مابین تناؤ بڑھ گیا ہے  اور اس سے قبل اردوغان نے میکرون پر الزام لگایا تھا کہ وہ دماغی موت کی حالت میں ہیں اور میکرون نے بھی اس سے قبل شمال مشرق شام میں فوجی سلامتی آپریشن کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
       کچھ دن پہلے میکرون نے ان متعدد وجوہات کی بناء پر نیٹو کو دماغی موت کی حالت میں قرار دیا تھا جن میں ترکی کی پالیسیاں بھی ہیں اور کل اردوغان نے اپنے فرانسیسی ہم منصب کو کہا کہ سب سے پہلے آپ کو خود سے اپنے دماغی موت کی جانچ کرنی ہوگی اور اس طرح کے بیانات صرف آپ جیسے لوگوں کے لئے موزوں ہیں جو دماغی موت کی حالت میں ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 3 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 30 نومبر 2019ء شماره نمبر [14976]


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]