نیٹو کی دماغی موت کی وجہ سے اردوغان اور میکرون کے درمیان تصادم

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

نیٹو کی دماغی موت کی وجہ سے اردوغان اور میکرون کے درمیان تصادم

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کو دیکھا جا سکتا ہے
        فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور ترک صدر رجب طیب اردوغان کے مابین گذشتہ روز ہونے والے ذاتی تصادم کی پاداش میں انقرہ اور پیرس کے مابین تناؤ بڑھ گیا ہے  اور اس سے قبل اردوغان نے میکرون پر الزام لگایا تھا کہ وہ دماغی موت کی حالت میں ہیں اور میکرون نے بھی اس سے قبل شمال مشرق شام میں فوجی سلامتی آپریشن کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
       کچھ دن پہلے میکرون نے ان متعدد وجوہات کی بناء پر نیٹو کو دماغی موت کی حالت میں قرار دیا تھا جن میں ترکی کی پالیسیاں بھی ہیں اور کل اردوغان نے اپنے فرانسیسی ہم منصب کو کہا کہ سب سے پہلے آپ کو خود سے اپنے دماغی موت کی جانچ کرنی ہوگی اور اس طرح کے بیانات صرف آپ جیسے لوگوں کے لئے موزوں ہیں جو دماغی موت کی حالت میں ہیں۔(۔۔۔)
ہفتہ 3 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 30 نومبر 2019ء شماره نمبر [14976]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]