عبد المہدی کے بعد معاملہ مزید پیچیدہ

گزشتہ روز بغداد میں مظاہرین اور فوج کے مابین تصادم کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے(اے پی پی)
گزشتہ روز بغداد میں مظاہرین اور فوج کے مابین تصادم کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے(اے پی پی)
TT

عبد المہدی کے بعد معاملہ مزید پیچیدہ

گزشتہ روز بغداد میں مظاہرین اور فوج کے مابین تصادم کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے(اے پی پی)
گزشتہ روز بغداد میں مظاہرین اور فوج کے مابین تصادم کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے(اے پی پی)
        عراقی باشندوں کی نگاہیں پارلیمنٹ کی طرف متوجہ ہیں جہاں اراکین پارلیمنٹ دو مہینوں تک عوامی تحریک کے زبردست دباؤ کے بعد اس وزیر اعظم عادل عبد المہدی کی حکومت کی قسمت کا فیصلہ کریں گے جنہوں نے باضابطہ طور پر اپنا استعفی نامہ ایوان نمائندگان کو پیش کر دیا ہے۔
        عبد المہدی نے گذشتہ روز کہا تھا کہ بحران کو ختم کرنے اور صورتحال کو پرسکون کرنے کے لئے استعفیٰ دینا ضروری ہے اور انہوں نے اس بات کی نشاندہی بھی کی کہ ان کی حکومت نے مظاہروں کو پرامن سمجھ کر ان کے ساتھ معاملہ کیا ہے لیکن ان میں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جنہوں نے خرابی پیدا کی ہے اور انہوں نے پارلیمنٹ سے بہت جلد کسی متبادل کو منتخب کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ان کا استعفیٰ نامہ فورا قبول کرلیا جائے گا لیکن سیاسی قوتوں میں زبردست پھوٹ پڑنے کی وجہ سے متبادل کے انتخاب کا عمل پیچیدہ ہو گیا ہے۔
        تجزیہ نگاروں اور سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگلا مرحلہ بہت ہی پیچیدہ ہوگا کیونکہ تحریک نے پورے سیاسی طبقے کو برخاست کرنے، بدعنوانوں کا محاسبہ کرنے، میلیشیاؤں کو ختم کرنے، معاشی اور معاشرتی امور کو حل کرنے اور ایران کی مداخلتوں کو روکنے کا مطالبہ کرے گی اور یہ مرحلہ سب سے بڑا اور خطرناک ہوگا۔(۔۔۔)
اتوار 4 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 01 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14977]


بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]