عبد المہدی کے بعد معاملہ مزید پیچیدہ

گزشتہ روز بغداد میں مظاہرین اور فوج کے مابین تصادم کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے(اے پی پی)
گزشتہ روز بغداد میں مظاہرین اور فوج کے مابین تصادم کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے(اے پی پی)
TT

عبد المہدی کے بعد معاملہ مزید پیچیدہ

گزشتہ روز بغداد میں مظاہرین اور فوج کے مابین تصادم کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے(اے پی پی)
گزشتہ روز بغداد میں مظاہرین اور فوج کے مابین تصادم کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے(اے پی پی)
        عراقی باشندوں کی نگاہیں پارلیمنٹ کی طرف متوجہ ہیں جہاں اراکین پارلیمنٹ دو مہینوں تک عوامی تحریک کے زبردست دباؤ کے بعد اس وزیر اعظم عادل عبد المہدی کی حکومت کی قسمت کا فیصلہ کریں گے جنہوں نے باضابطہ طور پر اپنا استعفی نامہ ایوان نمائندگان کو پیش کر دیا ہے۔
        عبد المہدی نے گذشتہ روز کہا تھا کہ بحران کو ختم کرنے اور صورتحال کو پرسکون کرنے کے لئے استعفیٰ دینا ضروری ہے اور انہوں نے اس بات کی نشاندہی بھی کی کہ ان کی حکومت نے مظاہروں کو پرامن سمجھ کر ان کے ساتھ معاملہ کیا ہے لیکن ان میں ایسے لوگ بھی موجود ہیں جنہوں نے خرابی پیدا کی ہے اور انہوں نے پارلیمنٹ سے بہت جلد کسی متبادل کو منتخب کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ ان کا استعفیٰ نامہ فورا قبول کرلیا جائے گا لیکن سیاسی قوتوں میں زبردست پھوٹ پڑنے کی وجہ سے متبادل کے انتخاب کا عمل پیچیدہ ہو گیا ہے۔
        تجزیہ نگاروں اور سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگلا مرحلہ بہت ہی پیچیدہ ہوگا کیونکہ تحریک نے پورے سیاسی طبقے کو برخاست کرنے، بدعنوانوں کا محاسبہ کرنے، میلیشیاؤں کو ختم کرنے، معاشی اور معاشرتی امور کو حل کرنے اور ایران کی مداخلتوں کو روکنے کا مطالبہ کرے گی اور یہ مرحلہ سب سے بڑا اور خطرناک ہوگا۔(۔۔۔)
اتوار 4 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 01 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14977]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]