ترکی کی طرف سے 685 صحافیوں کے لائسنس منسوخ

ترکی کے نائب صدر ، فؤاد اوکطای کو دیکھا جا سکتا ہے
ترکی کے نائب صدر ، فؤاد اوکطای کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

ترکی کی طرف سے 685 صحافیوں کے لائسنس منسوخ

ترکی کے نائب صدر ، فؤاد اوکطای کو دیکھا جا سکتا ہے
ترکی کے نائب صدر ، فؤاد اوکطای کو دیکھا جا سکتا ہے
        گذشتہ روز ترکی نے ملک میں کام کرنے والے 685 صحافیوں کے پریس کارڈ کو منسوخ کرنے کا اعلان اس دعوی کے ساتھ کیا ہے کہ یہ افراد قومی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں اور اس اقدام کو انسانی حقوق کے تنظیموں نے تنقید کا نشانہ اس طرح بنایا کہ حکومت صحافیوں پر شکنجہ کس رہی ہے۔
        ترکی کے نائب صدر فؤاد اوکطای نے گزشتہ سال ملک میں صدارتی نظام آنے کے بعد صدارتی مواصلات کے محکمہ سے جاری کردہ پریس کارڈ کی منسوخی کی تصدیق کی ہے اور اس کا جواز پیش کیا ہےکہ ان کارڈ کے حاملین قومی سلامتی کے لئے خطرہ ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ اس فیصلہ کا مقصد جعلی کارڈوں کے استعمال کو روکنا ہے اور انہوں نے اس کے برعکس اس بات کی نشاندہی بھی کی کہ حکومت نے 2019 میں 343 نئے پریس کارڈ جاری کیے ہیں۔(۔۔۔)
اتوار 4 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 01 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14977]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]