برازیل کے سابق صدر لوئس اگناسیو لولا نے گذشتہ ماہ جیل سے رہا ہونے کے بعد طویل وقت کا انتظار نہیں کیا بلکہ انہوں نے موجودہ صدر جائر بولسنارو کی حکومت کی انتہاء پسند دائیں بازو کی پالیسی کا مقابلہ کرنے کے لئے بنیاد پرست بائیں بازو کی حکمت عملی پر عمل کرنے کے اپنے ارادہ کا اعلان کر دیا ہے اور اس فیصلہ کی وجہ سے وسطیت واعتدال پسندی کی طرف مائل اس لیبر پارٹی کی طرف رجحان رکھنے والے لوگوں کی امیدوں پر پانی پھر گیا ہے جو پچھلے صدارتی انتخابات میں ناکام ہو گئی تھی۔
لولا کا یہ اعلان لیبر پارٹی کی سالانہ کانفرنس کے افتتاحی موقع پر تقریر کرتے ہوئے سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ 74 سالہ انسان کا مقابلہ کرنے کے لئے اب انہیں کس چیز کا انتظار ہے۔(۔۔۔)
اتوار 4 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 01 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14977]