بنیاد پرست سیاسی منظر نامہ کی طرف برازیل کے سابق صدر لولا کی جیل سے واپسی

دلما روسف اور لولا ڈا سلوا کو بائیں بازو کو برازیل کے سیاسی منظر نامے پر لانے کے لئے ایک دوسرے سے ہاتھ ملاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
دلما روسف اور لولا ڈا سلوا کو بائیں بازو کو برازیل کے سیاسی منظر نامے پر لانے کے لئے ایک دوسرے سے ہاتھ ملاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

بنیاد پرست سیاسی منظر نامہ کی طرف برازیل کے سابق صدر لولا کی جیل سے واپسی

دلما روسف اور لولا ڈا سلوا کو بائیں بازو کو برازیل کے سیاسی منظر نامے پر لانے کے لئے ایک دوسرے سے ہاتھ ملاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
دلما روسف اور لولا ڈا سلوا کو بائیں بازو کو برازیل کے سیاسی منظر نامے پر لانے کے لئے ایک دوسرے سے ہاتھ ملاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
        برازیل کے سابق صدر لوئس اگناسیو لولا نے گذشتہ ماہ جیل سے رہا ہونے کے بعد طویل وقت کا انتظار نہیں کیا بلکہ انہوں نے موجودہ صدر جائر بولسنارو کی حکومت کی انتہاء پسند دائیں بازو کی پالیسی کا مقابلہ کرنے کے لئے بنیاد پرست بائیں بازو کی حکمت عملی پر عمل کرنے کے اپنے ارادہ کا اعلان کر دیا ہے اور اس فیصلہ کی وجہ سے وسطیت واعتدال پسندی کی طرف مائل اس لیبر پارٹی کی طرف رجحان رکھنے والے لوگوں کی امیدوں پر پانی پھر گیا ہے جو پچھلے صدارتی انتخابات میں ناکام ہو گئی تھی۔
        لولا کا یہ اعلان لیبر پارٹی کی سالانہ کانفرنس کے افتتاحی موقع پر تقریر کرتے ہوئے سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ 74 سالہ انسان کا مقابلہ کرنے کے لئے اب انہیں کس چیز کا انتظار ہے۔(۔۔۔)
اتوار 4 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 01 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14977]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]