فرانس نے حکومت بنانے کی صورت میں لبنان کو مالی تعاون کرنے کا کیا وعدہ

سفیر پیری ڈوکن
سفیر پیری ڈوکن
TT

فرانس نے حکومت بنانے کی صورت میں لبنان کو مالی تعاون کرنے کا کیا وعدہ

سفیر پیری ڈوکن
سفیر پیری ڈوکن
        فرانسیسی ذرائع نے بتایا ہے کہ پیرس لبنان کی حمایت میں ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرنے جا رہا ہے لیکن وہ حکومتی خلا کو پُر کرنے پر مصر ہے اور ان ذرائع نے «الشرق الاوسط» کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گذشتہ سال کی سیڈر کانفرنس میں کی جانے والی مالی اعانت کی بات باقی ہے اور لبنان کو فراہم کیا جائے گا اور اس کی مقدار 11 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔
       لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ایوان نمائندگان میں اصلاحاتی قوانین کو نافذ کیا جائے لیکن ابھی تک اس کا نفاذ نہیں ہو سکا ہے اور اس سلسلہ میں فرانس سمیت متعدد امداد دہندگان کی طرف سے دباؤ ہے اور اس کا اظہار سفیر پیری ڈوکن کے ذریعہ ہوا ہے جنہوں نے کئی بار بیروت کا دورہ کیا ہے تاکہ ضروری قوانین کو جلد از جلد منظور کیا جا سکے۔(۔۔۔)
اتوار 4 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 01 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14977]


مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]