آئندہ ہفتہ ریاض میں خلیج سربراہی اجلاس کا انعقاد

یہ اجلاس کویت کے وزیر اعظم کی نگاہ میں بہت ہی اہم مفاہمتی اسٹیج

آئندہ ہفتہ ریاض میں خلیج سربراہی اجلاس کا انعقاد
TT

آئندہ ہفتہ ریاض میں خلیج سربراہی اجلاس کا انعقاد

آئندہ ہفتہ ریاض میں خلیج سربراہی اجلاس کا انعقاد
        خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) کے سکریٹری جنرل عبد اللطیف الزیانی نے اعلان کیا ہے کہ ریاض میں اگلے ہفتہ خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) کے رہنماؤں کا 40 واں سربراہی اجلاس منعقد ہوگا جبکہ کویت کے وزیر اعظم شیخ صباح الخالد الحمد الصباح نے اسے خلیجی مفاد کے سلسلہ میں ایک اہم مفاہمتی اسٹیج قرار دیا ہے۔
        زیانی نے بتایا ہے کہ یہ سربراہی اجلاس دس دسمبر کو شاہ سلمان بن عبد العزیز کی زیر صدارت منعقد ہوگی اور اس سے قبل پیر کو ریاض میں سیکرٹریٹ کے صدر دفتر میں تیاری کے سلسلہ میں ایک اجلاس ہوگا۔ انہوں نے اپنے یقین کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سربراہی اجلاس میں ایسے تعمیری فیصلے لئے جائیں گے جن سے خلیج کے اتحاد کو مضبوطی ملے گی، ممبر ممالک کے مابین اتحاد واتفاق اور تعاون کو مزید تقویت ملے گی اور اس مبارک کونسل کے ستونوں میں استحکام پیدا ہوگا۔
        کویت کے وزیر اعظم نے کل پرزور انداز میں کہا ہے کہ ریاض میں آئندہ منعقد ہونے والا خلیجی سربراہ اجلاس خلیجی مصالحت کا ایک اہم مفاہمتی اسٹیج ہوگا۔(۔۔۔)
پیر 5 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 02 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14978]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]