ہندوستان بنیادی ڈھانچوں میں 1.39 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کے لئے پرعزم

TT

ہندوستان بنیادی ڈھانچوں میں 1.39 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کے لئے پرعزم

        وزیر خزانہ نرملا ستارامن نے کہا ہے کہ ہندوستان اپنی معیشت کو فروغ دینے کی کوشش میں آئندہ پانچ سالوں کے دوران 100 کھرب روپے یعنی 1.39 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کے منصوبہ کے دائرہ میں اس ماہ بنیادی ڈھانچوں کے منصوبوں کی رونمائی کرنے والا ہے۔
        مقامی اخبارات کے ذریعہ نقل کردہ ستارامن کا یہ بیان جمعہ کے روز جاری کردہ بیان کے بعد آیا ہے اور اس میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کی معاشی ترقی جولائی اور ستمبر کے درمیان چوتھائی سال کے اندر 405 فیصد کم ہو گئی ہے  اور یہ 2013 کے بعد کی سب سے سست ترین رفتار ہے اور اس کی وجہ سے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت پر مزید دباؤ بڑھا ہے تاکہ وہ بہت جلد اصلاحات کریں۔
        ممبئی میں منعقدہ کانفرنس کے دوران میگزین نے سیترامن کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عہدیداروں کا ایک گروپ منصوبوں کی ایک اس سیریز پر غور کر رہا ہے جس کو تیار کیا جاسکتا ہے اور ان منصوبوں کے ابتدائی مراحلہ تک پہنچنے کے فورا بعد ہی ان پر فنڈز لگا دیا جائے گا اور انہوں نے مزيد کہا کہ یہ مشن تقریبا مکمل ہوچکا ہے اور ہم 15 دسمبر سے پہلے کم از کم 10 منصوبوں کے ابتدائی مرحلے میں رقم کی ادائیگی کا اعلان کر سکتے ہیں۔(۔۔۔)
پیر 5 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 02 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14978]


دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]