حزب اللہ عبد المہدی کی جانشینی کے دائرہ میں داخل

اقوام متحدہ کی خاتون نمائندہ کا عراقی سیاستدانوں سے غور وفکر کرنے کی سطح پر آنے کا مطالبہ

عراق میں اقوام متحدہ کی خاتون نمائندہ جینن ہینس- بلچارٹ کو دیکھا جا سکتا ہے
عراق میں اقوام متحدہ کی خاتون نمائندہ جینن ہینس- بلچارٹ کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

حزب اللہ عبد المہدی کی جانشینی کے دائرہ میں داخل

عراق میں اقوام متحدہ کی خاتون نمائندہ جینن ہینس- بلچارٹ کو دیکھا جا سکتا ہے
عراق میں اقوام متحدہ کی خاتون نمائندہ جینن ہینس- بلچارٹ کو دیکھا جا سکتا ہے
        لبنانی حزب اللہ ایک ایسے عراقی شخص کی نامزدگی کے سلسلہ میں پرزور کوشش کر رہا ہے جو سبکدوش وزیر اعظم عادل عبد المہدی کا جانشیں بن سکے۔
       بغداد میں فیصلہ سازی کے حلقوں کے قریب ایک عراقی ذمہ دار نے انکشاف کیا ہے کہ قاسم سلیمانی اور لبنانی حزب اللہ میں عراقی فائل کے سربراہ محمد كوثراني سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم عادل عبد المہدی کی جانشینی کے طور پر ایک امیدوار کو پاس کرانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس ذمہ دار  نے مزيد کہا ہے کہ بغداد میں موجود سلیمانی عبد المہدی کی جانشینی کے لئے کسی ایک شخص کی نامزدگی پر زور دے رہے ہیں اور كوثراني بھی اس سمت میں شیعوں اور سنیوں کی سیاسی قوتوں کو راضی کرنے کے معاملہ میں ایک بڑا کردار ادا کر رہے ہیں۔
        اسی اثنا عراق میں اقوام متحدہ کی خاتون نمائندہ جینن ہینس- بلچارٹ نے عراق میں سیاسی رہنماؤں کو غور وفکر کرنے کی سطح پر آنے کا مطالبہ کیا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ نئے وزیر اعظم کی نامزدگی کے سلسلہ ميں بات چیت جاری ہے۔
        نیو یارک میں سیکیورٹی کونسل کے ممبروں کے سامنے پیش کی جانے والی ایک بریفنگ میں مظاہرین کے خلاف اس طرح چلائی جانے والی گولیوں اور ضرورت سے زیادہ تشدد کا طریقہ استعمال کرنے کی مذمت کی گئي ہے جن میں 400 سے زیادہ افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں اور حکام سے اس بات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ نقاب پوش، نامعلوم اسنائپرس اور نامعلوم بندوق برداروں کی شناخت کرکے ان کا احتساب کریں۔
بدھ
7 ربیع الآخر 1441 ہجرى - 04 دسمبر 2019ء شماره نمبر [14981]


آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]