امریکہ نے حوثیوں کو بھیجے گئے ایرانی اسلحہ کو کیا ضبط

تہران کے ذریعہ تیار کردہ جارحیت کے اشارے پر "پینٹاگون" کی نگاہ

امریکی بحریہ کے تباہ کن فاریسٹ شیرمین یو ایس ایس کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (امریکی بحریہ کی ویب سائٹ)
امریکی بحریہ کے تباہ کن فاریسٹ شیرمین یو ایس ایس کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (امریکی بحریہ کی ویب سائٹ)
TT

امریکہ نے حوثیوں کو بھیجے گئے ایرانی اسلحہ کو کیا ضبط

امریکی بحریہ کے تباہ کن فاریسٹ شیرمین یو ایس ایس کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (امریکی بحریہ کی ویب سائٹ)
امریکی بحریہ کے تباہ کن فاریسٹ شیرمین یو ایس ایس کی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (امریکی بحریہ کی ویب سائٹ)
        ایک حیرت انگیز پیشرفت میں امریکی عہدیداروں نے بدھ کے روز انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے جدید ترین اسلحہ کے ان اجزاء کو ضبط کیا ہے جنہیں ایران یمن میں حوثی باغیوں کو سمندر کے راستے سے بھیج رہا تھا۔
        ایسوسی ایٹ پریس ایجنسی نے امریکی ذمہ داروں سے نقل کیا ہے کہ امریکی جنگی بحری جہاز نے بدھ کے روز شمالی بحیرہ عرب میں ایک چھوٹی کشتی کے ذریعہ میزائل کے ان چھوٹے پارٹس کو ضبط کیا ہے جو ایرانی کے بنے تھے اور حوثیوں کی طرف بھیجے جا رہے تھے اور ایسوسی ایٹ پریس نے یا بھی کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب یمن کے میدان جنگ میں ایسے نفیس اجزا کی منتقلی کا انکشاف ہوا ہے۔


نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]